Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اٹلی میں ڈوبنے والی کشتی میں پاکستانیوں کی ممکنہ موجودگی، دفتر خارجہ نگرانی کر رہا ہے

مرنے والوں میں ایک شیر خوار بچہ بھی شامل ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ اٹلی میں کشتی ڈوبنے کے حادثے میں پاکستانی شہریوں کی اموات کی اطلاعات کی قریب سے نگرانی کر رہے ہیں۔
اتوار کی رات ایک ٹویٹ میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ ’ہم اٹلی کے ساحل پر ڈوب جانے والی کشتی میں پاکستانیوں کی موجودگی کے امکانات سے متعلق اطلاعات کی قریب سے نگرانی کر رہے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’روم میں پاکستان کا سفارتخانہ حقائق معلوم کرنے کے لیے اطالوی حکام سے رابطے میں ہے۔‘
خیال رہے اٹلی کے علاقے کلابریا کے قریب سمندر میں تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی تھی جس کے نتیجے میں ایک شیر خوار بچے سمیت 59 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
سمندر کنارے موجود اطالوی شہر کروٹون کے میئر نے ٹی وی چینلز کو کشتی ڈوبنے کے حادثے میں 59 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
اس سے قبل فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے رپورٹ کیا تھا کہ ڈوب کر ہلاک ہونے والے 43 افراد کی لاشیں سمندر کنارے پائی گئیں تھیں جبکہ 80 افراد کو بچا لیا گیا تھا۔
ریسکیو سروس کر مطابق ڈوبنے والی کشتی میں 200 سے زائد افراد سوار تھے۔ واضح رہے دائیں بازو کے نظریات کی حامل اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی نے گذشتہ سال حکومت میں آنے کے بعد سمندر کے ذریعے اٹلی آنے والے افراد کی آمد کو روکنے کے عزم کا اعلان کیا تھا۔
کلابریا کے قریب پیش آنے والے حادثے کے حوالے سے اٹلی کی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ’حکومت تارکین وطن کی کشتیوں کی آمد کو روکنے کے لیے پرعزم ہے اور اس کے ذریعے ایسے واقعات کی بھی روک تھام ہوسکے گی۔‘

شیئر: