ربع صدی گزر گئی، سعودی طلبہ کی سوڈانی ٹیچر سے محبت کم نہ ہوئی
سعودی طلبہ انہیں خوش آمدید کہہ کر خوشی محسوس کر رہے ہیں ( فوٹو: العربیہ)
سعودی عرب کے عسیر ریجن کی کمشنری رجال المع میں سعودی طلبہ نے 25 برس بعد اپنے سوڈانی ٹیچر عوض الکریم کے ساتھ اپنی محبت اور وفاداری کی مثال قائم کی ہے۔
سعودی طلبہ نے ٹیچر کے اعزاز میں شاندار استقبالیے کا اہتمام کیا اور ملاقات کو یادگار بنا دیا۔
العربیہ نیٹ کے مطابق سوڈانی ٹیچر رجال المع کمشنری میں ثانوی سکول میں انگریزی کے ٹیچر تھے۔ یہ علاقہ سعودی عرب کے جنوب مغرب میں واقع ہے۔
عوض الکریم نے بتایا کہ سعودی عرب کے مختلف سکولوں میں 20 برس سے زیادہ تعلیم وتدریس میں گزارے۔ رجال المع کا ثانوی سکول آخری تھا۔ یہاں سے وہ اپنی اہلیہ کی وفات کے بعد چلے گئے تھے۔
’رجال المع کمشنری جہاں کئی برس گزارے کی یاد آتی تھی۔ انہی یادوں کو تازہ کرنے کے لیے آیا ہوں۔‘
سوڈانی ٹیچر نے کہا کہ ’میرے سعودی طلبہ نے جتنا شاندار اور پرجوش استقبال کیا اس سے بے حد متاثر ہوں۔ طلبہ کی وفاداری اور فیاضی نے مجھے حیران کر دیا۔ ہر روز میرے اعزاز میں کوئی نہ کوئی تقرب منعقد کی جا رہی ہے۔ اپنے جذبات کو الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب کو اپنا دوسرا گھر سمجھتا ہوں۔ گھریلو حالات کے باعث 1999 میں مملکت سے واپسی ہوئی تھی۔‘
رجال المع کمشنری کے ایک باشندے عیسٰی آل ھادی العسیری نے سوڈانی ٹیچر کے حوالے سے طلبہ کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ ہمارے یہاں ایک استاد کی حیثیت سے آئے تھے۔ یہاں انہوں نے 15 سال تک تدریس کے فرائض انجام دیے اور ربع صدی کے بعد پرانی یادیں تازہ کرنے کے بعد یہاں پہنچے ہیں۔‘
’ان کے طلبہ انہیں خوش آمدید کہہ کر خوشی محسوس کر رہے ہیں‘۔