پشاور یونیورسٹی میں ایک سکیورٹی گارڈ نے فائرنگ کر کے سکیورٹی سپروائزر ثقلین بنگش کو ہلاک کر دیا ہے۔
پشاور پولیس کے مطابق یہ واقعہ اتوار کو پیش آیا جس کے بعد سکیورٹی گارڈ موقعے سے فرار ہو گیا۔
مزید پڑھیں
-
طلبہ تنظیموں میں تصادم، قائداعظم یونیورسٹی بندNode ID: 746731
یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق سکیورٹی سپروائزر ثقلین بنگش معمول کے مطابق سکیورٹی انتظامات چیک کر رہے کہ انٹرنیشنل ہاسٹل کی ڈیوٹی پر مامور گارڈ نے دروازہ کھولتے ہوئے ان پر فائرنگ کر دی۔
واقعے کے بعد سکیورٹی سپروائز ثقلین بنگش کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے۔
کیمپس کے ڈی ایس پی فضل ربی نے بتایا کہ ’موقعے سے فائرنگ میں استعمال ہونے والا پستول قبضے میں لے لیا گیا تاہم سکیورٹی گارڈ فرار ہو گیا ہے۔‘
یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق ثقلین بنگش پشاور یونیورسٹی کی ایڈمن آفیسر ریٹائرڈ ہونے کے بعد ایک پرائیویٹ سکیورٹی کمپنی میں کام کر رہے تھے۔
پشاور یونیورسٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن ایمل خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ثقلین بنگش کا قتل کیا گیا ہے یا غلطی سے گولی لگی ہے، اس کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے تاہم پولیس تفتیش کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ثقلین بنگش پشاور یونیورسٹی کے ایڈمن افیسر رہ چکے ہیں، ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے پرائیویٹ سکیورٹی کمپنی کے ساتھ کام شروع کر دیا تھا۔
![](/sites/default/files/pictures/March/43881/2023/talba.jpg)