Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے پرنس فہد بن منصور نے سعودی پاکستان ٹیک ہاؤس کا آغاز کر دیا

سعودی عرب کے جی 20 نوجوان انٹرپنیورز الائنس کے سربراہ شہزادہ فہد بن منصور نے سعودی پاکستان ٹیک ہاؤس کا آغاز کر دیا۔
اس سلسلے میں سوموار کو اسلام آباد میں لانچنگ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت شہزادہ فہد بن منصور نے کی، جبکہ وزیراعظم کی معاون خصوصی شزہ فاطمہ خواجہ مہمان خصوصی تھیں۔ سعودی سفیر نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ 
اس موقع پر اپنے خطاب میں نوجوان انٹرپنیورز کے سربراہ اور کامیاب ترین نوجوان بزنس مین شہزادہ فہد بن منصور نے کہا کہ وہ پہلی بار پاکستان کے خوبصورت دارالحکومت کا دورہ کر رہے ہیں۔ ’میں اسلام آباد کی خوبصورتی اور سبزے سے متاثر ہوا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں معزز مہمانوں اور شخصیات کی موجودگی پر ممنون ہوں یہ میرے لیے اعزاز ہے کہ میں اس بڑے موقع پر سعودی پاکستان ٹیک ہاؤس کو لانچ کرنے کا اعلان کر رہا ہوں۔ اس کا ہیڈ کوارٹر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہوگا اور پاکستان میں اس کی پہلی برانچ لاہور میں ہوگی۔‘  
پرنس فہد نے کہا کہ ’ہمارا منصوبہ ہے کہ ہم خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کی قیادت اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے روڈ میپ کی روشنی میں مشرق و مغرب میں سعودی عرب کے ویژن 2030 کے تحت ہر ریجن میں ٹیک ہاؤس قائم کریں۔ محمد بن سلمان نے سعودی عرب کو دنیا کے لیے کھولا جس سے نہ رکنے والی ترقی کا آغاز ہوا اور سعودی شہریوں کے معیار زندگی میں بہتری آئی۔ سعودی عرب اپنے تیزی سے بڑھتے ہوئے ڈیجیٹل فریم ورک کی وجہ سے دنیا میں پہلے دس ترقی یافتہ ممالک میں موجود ہے۔‘ 
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں ہمارا وینچر وسیع تر شراکت داری کے مواقع فراہم کرے گا۔ اس سے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان قدیم اور گہرے سٹریٹجک تعلقات کو نئی جہت ملے گی۔ میں اس عزم کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ ہم پاکستان میں ایک ہزار زائد ملازمتوں کے مواقع پیدا کریں گے۔ ہم امید کر رہے ہیں کہ اگلے پانچ سال میں تین سو منصوبے شروع کریں گے جن کی کم از کم سرمایہ کاری 10 کروڑ ڈالر ہوگی۔‘
اس موقع پر سعودی سفیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’سعودی عرب نے تمام پبلک سیکٹر اداروں میں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے ذریعے 2030 کے اہداف حاصل کیے ہیں۔ سعودی عرب نے محفوظ موثر اور کامیاب ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کا فریم ورک ترتیب دیا ہے۔ جس وجہ سے سعودی عرب ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا ہے۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں سعودی پرائیویٹ سیکٹر کی موجودگی سے پاکستان اور سعودی عرب دونوں کے لیے مفید ہے۔‘  
سعودی سفیر نے کہا کہ ’سعودی عرب پاکستان کے ساتھ اپنے تاریخی برادرانہ سیاسی، ثقافتی اور مذہبی تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔‘ 

سعودی سفیر نے کہا کہ ’سعودی عرب پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔‘ (فوٹو: اردو نیوز)

تقریب کی مہمان خصوصی شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا 70 فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے اور پاکستان کی حکومت اپنے نوجوانوں کو تعلیم بالخصوص جدید تعلیم کی سہولیات سے آراستہ کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان سعودی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے۔ سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ تعاون کیا اور اب نجی شعبے میں شراکت داری سے دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری اور استحکام آئے گا۔‘ 
تقریب کے میزبان ڈاکٹر منشاد ستی نے پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری اور آئی ٹی شعبہ میں سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سعودی عرب نے ولی عہد محمد بن سلمان کے ویژن 2030 سے استفادہ کیا اب پاکستانی نوجوان بھی اس سے فائدہ حاصل کر سکیں گے۔  

شیئر: