کفیل انتقال کر گیا، اقامہ نہیں بنا، تنازل کیسے کرائیں؟
کفیل انتقال کر گیا، اقامہ نہیں بنا، تنازل کیسے کرائیں؟
ہفتہ 11 مارچ 2023 0:05
کارکن کا اقامہ جاری کرانے کے بعد اسے تنازل دیا جاسکتا ہے( فوٹو: سبق)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جو وزارت داخلہ کا ذیلی ادارہ ہے قوانین کے مطابق مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے اقامے، خروج وعودہ اور خروج نہائی کے اجرا کا ذمہ دار ہے۔
مملکت میں رہائش پذیرغیرملکی افراد جب مستقل بنیاد پر اپنے ملک جاتے ہیں تو انہیں فائنل ایگزٹ جسے عربی میں خروج نہائی کہا جاتا ہے حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے جبکہ چھٹی پر جانے کے لیے خروج و عودہ لینا ہوتا ہے۔
سائق خاص کے نئے ویزے پرآنے والے ایک شخص کی جانب سے جوازات سے استفسار کیا گیا ہے کہ’مملکت آنے سے قبل کفیل کا انتقال ہوگیا جس کے باعث مملکت پہنچنے پراقامہ جاری نہیں کرایاجاسکا، تنازل لینے کے لیے کیا کارروائی ہوگی، کیا کفالت میں تبدیلی کےلیے اقامہ جاری کرانا ضروری ہوگا؟‘۔
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ کیس میں متوفی کے ورثا کی جانب سے مقرر کیے جانے والے نمائندے کے ذریعے جوازات کے دفتر سے رجوع کیاجائے جہاں درخواست دینے پر معاملے کوحل کیاجائے گا۔
واضح رہے سعودی عرب میں شرعی قوانین لاگو ہیں جس کے مطابق متوفی سربراہ خانہ کے معاملات کو حل کرنے کےلیے ورثا متفقہ طورپراہل خانہ میں سے کسی ایک کو اپنا نمائندہ مقرر کرتے ہیں جسے عربی میں ’الوکیل الشرعی‘ کہا جاتا ہے۔
اس شخص کو جسے تمام اہل خانہ کی جانب سے نمائندگی کا اختیار دیا جاتا ہے کے لیے مختارنامہ بنایا جاتا ہے جو عدالت کے نوٹری سیکشن سے جاری ہوتا ہے۔ مختارنامے کا باقاعدہ ذیلی عدالت میں اندراج اوراس کی تصدیق کی جاتی ہے بعدازاں وہ سرکاری اداروں میں قابل قبول ہوتاہے۔
اگرکسی کفیل کا انتقال ہوجائے اور اس کی زیرکفالت غیرملکی کارکناں ہوں تواس صورت میں کارکنان کے اقاموں، کفالت کی تبدیلی یا فائنل ایگزٹ وغیرہ کے معاملات رک جاتے ہیں جن کے حل کےلیے سرکاری ادارے سے رجوع کرنے کےلیے ورثا کی جانب سے مقرر کیے جانے والے نمائندے کی ضرورت ہوتی ہے۔
ورثا کی جانب سے مقر کیے جانے والے نمائندے کو یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ متوفی سربراہ خانہ کی زیرکفالت غیرملکی کارکنوں کے معاملات کو حل کرانے کے لیے جوازات یا وزارت افرادی قوت سے رجوع کرے۔
ورثا کی جانب سے مقرر کیے جانے والے وہ نمائندہ افراد جن کے پاس عدالت سے باقاعدہ تصدیق شدہ این اوسی نہ ہووہ زیرکفالت غیرملکی کارکنوں کے کسی معاملے کوحل کرانے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔
اس کیس جس میں یہ دریافت کیا گیا ہے کہ کارکن نئے ویزے پرمملکت آیا اوریہاں آنے سے قبل ہی اس کے کفیل کا انتقال ہوگیا تھا جس کی وجہ سے اقامہ جاری نہیں ہوسکا۔
متوفی شخص کے وارث کی جانب سے کارکن کا اقامہ جاری کرانے کے بعد اسے تنازل دیا جاسکتا ہے۔
علاوہ ازیں کارکن کواپنے پاس ہی رکھنا چاہے تو اس صورت میں کارکن کا اقامہ کوئی بھی وارث اپنے نام پرمنتقل کرسکتا ہے یا کسی اورکے نام پرمنتقل کیا جاسکتا ہے۔
اگرکارکن کو مستقل طورپروطن جانا ہوتو اس صورت میں اس کا اقامہ جاری کرانے سے قبل جب تجرباتی مدت باقی ہوکارکن کے امیگریشن انٹری نمبر کے ذریعے اس کا فائنل ایگزٹ ویزا جاری کرایا جاسکتا ہے۔