غیرملکی کو کاروبار کی سہولت دینے پرسزا ہوگی؟
دوسری جگہ ملازمت کے لیے آجیرسے پرمٹ حاصل کرنا ضروری ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
ادارہ امن عامہ کا کہنا ہے کہ غیرملکی کارکنوں کا اپنے کفیلوں کےعلاوہ دوسری جگہ کام کرنا قانون شکنی ہے۔ غیرملکی کارکنوں کو دوسری جگہ کام کرنے کے لیے باقاعدہ اجیرسسٹم سے پرمٹ حاصل کرنے ہوتا ہے۔
کارکن کوپرمٹ کے بغیرکسی اورجگہ کام کرنے کی اجازت دینے یا انہیں اپنا ذاتی کاروبارکرنے کے لیے سہولیات فراہم کرنے والے پرایک لاکھ ریال جرمانہ اورچھ ماہ تک قید کی سزا مقرر ہے۔
سبق نیوز نے ادارہ امن عامہ کے ٹوئٹرپرجاری انتباہ کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ وہ سعودی شہری جن پرکارکنوں کے مذکورہ بالا قانون کی خلاف ورزی ریکارڈ کی جاتی ہے وزارت افرادی قوت میں ان کے سسٹم کوعارضی طورپرسیز کردیاجاتا ہے۔
ایسے افراد جن پرمذکورہ خلاف ورزی ثابت ہواور ان کا سسٹم سیز کردیا گیا ہووہ 6 ماہ تک کسی بھی ملک سے غیرملکی کارکنوں کی درامد کے لیے ویزہ جاری نہیں کراسکتے۔
واضح رہے سعودی عرب میں رائج قانون محنت کے تحت غیرملکی کارکن کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنے آجرکے پاس ہی کام کرے۔ کام نہ ہونے کی صورت میں عارضی طورپردوسری جگہ ملازمت کرسکتا ہے تاہم اس کے لیے اجیرسسٹم کے ذریعے باقاعدہ عارضی پرمٹ جاری کیاجاتا ہے۔
ایسے غیرملکی جو اپنا ذاتی کارروبار مقامی شہری کے نام پرکرتے ہیں جن کے اصل مالک وہ خود ہی ہوتے ہیں جبکہ سعودی شہری صرف کاغذات میں مالک ہوتے ہیں ایسا کرنا سنگین قانون شکنی شمار کی جاتی ہے جس پرسعودی اورغیرملکی دونوں کومتعدد سزاؤں کا سامانا کرنا پڑتا ہے۔