Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیاسی معاملات میں عدلیہ کی ’بے جا مداخلت‘ کے خلاف قرارداد قومی اسمبلی سے منظور

وزیر قانون کے مطابق بعض ازخود نوٹسز سے سپریم کورٹ کی ساکھ متاثر ہوئی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
 قومی اسمبلی نے سیاسی معاملات میں عدلیہ کی ’بے جا مداخلت‘ کے خلاف قرارداد منظور کر لی ہے۔
قرارداد وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ایوان میں پیش کیا۔
قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ’یہ ایوان عدالیہ کی مداخلت کو سیاسی عدم استحکام کا باعث سمجھتا ہے۔ یہ ایوان چار ججز کے فیصلے پر عملدرآمد کا مطالبہ کرتے ہوئے توقع کرتا ہے اعلیٰ عدلیہ سیاسی و انتظامی معاملات میں مداخلت سے گریز کرے گی۔‘
قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ ’یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ الیکشن کمیشن ایک آزاد و خود مختار ادارہ ہے جو آئین کے آرٹیکل 218 کے تحت شفاف انتخابات کرانے کا پابند ہے۔ الیکشن کمیشن کے آئینی اختیارات میں مداخلت نہ کی جائے اور الیکشن کمیشن کو اس کی صوابدید کے مطابق سازگار حالات میں الیکشن کا انعقاد کرانے دیا جائے۔ یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے۔ یہ ایوان سمجھتا ہے کہ آرٹیکل 218 کی روح کے مطابق شفاف اور آزادانہ انتخابات کے لیے آرٹیکل 224 پر مکمل طور پر عمل کرتے ہوئے تمام اسمبلیوں کے انتخابات بیک وقت غیر جانبدار نگران حکومتوں کے تحت ہونے چاہیں تاکہ حقیقی سیاسی استحکام کی طرف بڑھا جاسکے۔‘
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان دستوری معاملات میں جن میں اجتماعی دانش درکار ہو اور اس کا مطالبہ بھی ہو، ان کی سماعت عدالت عظمیٰ کا فُل کورٹ کرے۔
قبل ازیں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے عدالتی اصلاحات کے بل کے مسودے کو قومی اسمبلی میں پیش کیا۔ اس سے پہلے کابینہ نے بل کی منظوری دی تھی
بل پیش کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ’ماضی میں بعض ازخود نوٹس جگ ہنسائی کا باعث بنے ہیں، ازخود نوٹس کے استعمال سے سپریم کورٹ کے وقار کو نقصان پہنچا۔
بعض ازخود نوٹسز سے سپریم کورٹ کی ساکھ متاثر ہوئی، سپریم کورٹ کے دو ججز کا جو موقف سامنے آیا ہے اس نے مزید تشویش پیدا کر دی ہے۔‘
بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے تین سینیئر ترین جج از خود نوٹس لینے کا فیصلہ کریں گے۔  از خود نوٹس کے فیصلے پر 30 دن کے اندر اپیل دائر کرنے کا حق حاصل ہوگا اور اپیل دائر ہونے کے 14 روز کے اندر درخواست کو سماعت کے لئے مقرر کرنا ہوگا۔

شیئر: