ریاض ...سعودی عرب اور امریکہ کے تعلقات مشرق وسطیٰ میں سب سے قدیم اور سب سے طاقتور ہیں۔انکا آغاز 1931ءمیں مملکت سعودی عرب کے قیام پر امریکہ کی جانب سے باقاعدہ اعتراف سے ہوا۔1940ءمیں دونوں ملکوں میں سفارتی تعلقات استوار ہوئے۔ پھر شاہ عبدالعزیز اور صدر فرینکلین کے درمیان 1945ءمیں تاریخی معاہدہ ہوا۔ یہ دونوں ملکوں کے درمیان طویل اور غیر متزلزل تعلق کی استواری کا زینہ بنا۔فریقین کو اقتصادی اور سیاسی مفادات نے ایک دوسرے سے مربوط کیا۔ 1951ءکے دوران دونوں ملکوں نے پہلا دفاعی معاہدہ کیا۔ اسے ”مشترکہ دفاعی معاہدے“ کا نام دیا گیا۔ اسکی بدولت تعلق کی نوعیت معمولی کے بجائے سیکیورٹی حلیفوں کی ہوگئی۔ ”سیبرک “ نے سعودی امریکی تعلقات پر ڈھائی منٹ کی ایک دستاویزی فلم تیار کی ہے جس میں دونوں ملکوں کے تجارتی و اقتصادی تعلقات کو اجاگر کیا گیا ہے۔ امریکہ اور خلیجی ممالک کے درمیان تجارتی لین دین کا 55فیصد حصہ سعودی عرب سے تعلق رکھتا ہے۔ امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان تجارتی لین دین 80ارب ڈالر تک پہنچا ہوا ہے۔ امریکہ مملکت کو برآمد کرنے والا بڑا ملک ہے جبکہ سعودی عرب مشرق وسطیٰ میں امریکہ کو برآمد کرنے والے بڑے ممالک میں سے ایک ہے۔ سعودی عرب امریکہ کو سالانہ 50ارب ڈالر کا خام تیل فراہم کررہا ہے۔