Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں 11 قبائلی خواتین کے ساتھ زیادتی کا الزام، 21 پولیس اہلکار عدالت سے بری

قبائلی خواتین کو خصوصی سکیورٹی ٹیم ’گرے ہاؤنڈز‘ کے اہلکاروں نے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
انڈیا کی ریاست آندھرا پردیش کے شہر وشاکا پٹنم میں 11 قبائلی خواتین کے ریپ کے ملزمان 21 پولیس اہلکاروں کو شفاف اور غیر جانبداری پر مبنی تحقیقات نہ ہونے پر عدالت نے بری کردیا گیا ہے۔
’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق کونڈھ قبیلے کی 11 خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کا واقعہ 16 برس قبل الوری سیتارام راجو ضلع میں 2007 میں پیش آیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق قبائلی خواتین کو خصوصی سکیورٹی ٹیم ’گرے ہاؤنڈز‘ کے اہلکاروں نے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
وشاکاپٹنم کی ایک خصوصی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ملزمان کو دو تفتیشی افسران کی جانب سے شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات نہ کرنے پر بری کیا جا رہا ہے۔
تاہم عدالت نے ضلعی انتظامیہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خواتین کو مالی معاوضہ دینے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
اس فیصلے پر آندھرا پردیش کے ’ہیومن رائٹس فورم‘ کا کہنا ہے کہ جنسی زیادتی میں ملوث اہلکاروں کے خلاف تفتیش پر مامور افسران نے اپنے فرائض پورے نہیں کیے بلکہ ان کا مقصد ملزمان کا تحفظ کرنا تھا۔
’ہیومن رائٹس فورم‘ کے ایک رکن کا کہنا ہے کہ ’عدالت کی جانب سے جنسی زیادتی کا شکار خواتین کے لیے مالی معاوضے کا فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عدالت کو ان پر یقین ہے۔‘

شیئر: