Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پرویز الٰہی کو گرفتار نہ کیا جا سکا، اینٹی کرپشن اور پولیس کا آپریشن ناکام

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں محکمہ اینٹی کرپشن نے پولیس کی مدد سے تحریک انصاف کے صدر چودھری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تاہم اُن کی گرفتاری عمل میں نہ لائی جا سکی۔
محکمہ اینٹی کرپشن اور پولیس کا آپریشن رات بھر جاری رہا اور تقریبا آٹھ گھنٹے بعد سنیچر کی صبح پرویز الہیٰ کی رہائش گاہ سے پولیس اہلکار ناکام واپس چلے گئے۔
اینٹی کرپشن ٹیم جمعے کی رات بھاری نفری کے ساتھ لاہور میں ظہور الٰہی روڈ پر واقع چوہدری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پہنچی تو کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔
پولیس کی بھاری نفری نے پرویز الٰہی کی رہائش گاہ کو گھیرے میں لیا تو گھر کے اندر سے مرکزی گیٹ کو بند کر لیا گیا اور ملازمین نے پولیس پر پانی پھینکا۔
کافی دیر مزاحمت کا سامنا کرنے کے بعد پولیس کی بھاری نفری بکتربند گاڑی کے ذریعے چودھری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی اور سات افراد کو حراست میں لیا۔
رات گئے چودھری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر جب محمکہ اینٹی کرپشن کی ٹیم پہنچی تو انہوں نے اپنے وکلا سے مشاورت کی۔
پولیس کو وکلا نے بتایا کہ ’عدالت نے چودھری پرویز الٰہی کو ضمانت دے رکھی ہے، تاہم پولیس حکام نے وکلا کو بتایا کہ ’یہ گرفتاری گوجرانوالہ میں درج ایک کیس میں کی جا رہی ہے۔‘
پولیس چودھری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ کے اندر داخل ہوئی اور تلاشی لی۔
قبل ازیں جمعے کو محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق وزیراعلٰی چودھری پرویز الٰہی کے خلاف مقدمہ درج کیا تو انہوں نے نئے مقدمے میں لاہور ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت کروا لی۔
 عدالت نے محکمہ اینٹی کرپشن کو 11 مئی تک پرویز الٰہی کی گرفتاری سے روک دیا۔ عدالت نے پرویز الٰہی کو 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔

پولیس پرویز الٰہی کی رہائش گاہ کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی اور سات افراد کو گرفتار کر لیا (فوٹو: سکرین گریب)

محکمہ اینٹی کرپشن نے منصوبوں کی مد میں رشوت لینے کے الزامات پر چودھری پرویز الٰہی کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
اس سے قبل اینٹی کرپشن کورٹ نے کرپشن کے مقدمے میں پرویز الٰہی کی عبوری ضمانت کی توثیق کی تھی
۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر محکمہ اینٹی کرپشن اور پنجاب پولیس کے چھاپے کی شدید مذمت کی۔
جمعے اور سنیچر کی درمیانی رات اپنے ٹوئٹر بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر غیر قانونی چھاپہ مارا گیا، گھر میں موجود خواتین اور فیملی ممبرز کا احترام بھی نہیں کیا گیا۔‘
انہوں ںے کہا کہ ’ملک میں آئین اور جمہوریت کو تباہ کیا جا رہا ہے، حکومت کے خلاف آئندہ کا لائحہ عمل دوں گا۔‘
پی ٹی آئی کے سینیئر نائب صدر فواد چودھری نے ایک ٹوئٹر بیان میں کہا کہ ’ایک طرف مذاکرات اور دوسری طرف گرفتاریاں؟‘
’چودھری پرویز الٰہی کے گھر چھاپے سے ثابت ہوتا ہے کہ اسحاق ڈار، سعد رفیق اور اعظم نذیر تارڑ کی اپنی حکومت میں کوئی حیثیت نہیں، اس چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔‘
پرویز الٰہی کے صاحبزادے مونس الٰہی کا کہنا ہے کہ ’پنجاب پولیس نے ایک ایسے مقدمے میں میرے والد کی گرفتاری کے لیے گھر پر چھاپہ مارا جس میں ان کی ضمانت ہو چکی ہے۔‘

شیئر: