عالمی یوم مزدور پر پاکستان تحریک انصاف کی مختلف شہروں میں ریلیاں
عالمی یوم مزدور پر پاکستان تحریک انصاف کی مختلف شہروں میں ریلیاں
پیر 1 مئی 2023 8:46
پاکستان تحریک انصاف نے عالمی یومِ مزدور کی مناسبت سے آج لاہور، پشاور اور راولپنڈی میں ریلیاں منعقد کیں۔
لاہور میں ریلی پارٹی چیئرمین عمران خان کی قیادت میں نکالی گئی جبکہ پشاور میں سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور راولپنڈی میں شاہ محمود قریشی نے ریلیوں کی قیادت کی۔
لبرٹی چوک سے ریلی کے آغاز سے پہلے شرکا سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ ’آج ہمیں پیدل مارچ کرنا ہے اور اندھیرا سے ہونے سے پہلے ناصر باغ پہنچنا ہے۔‘
لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے لبرٹی چوک سے ناصر باغ تک پی ٹی آئی کو ریلی نکالنے کی اجازت دی تھی تاہم عدلیہ اور اداروں کے خلاف تقاریر کرنے پر پابندی عائد کی تھی۔
پی ٹی آئی کے مطابق راولپنڈی میں اقبال پارک جبکہ پشاور میں گلبہار پولیس سٹیشن سے ریلی کا آغاز کیا گیا۔ پرویز خٹک اور دیگر صوبائی قائدین ریلی کی قیادت کی۔
اسلام آباد میں جلسے جلوس کی اجازت نہیں
دوسری جانب دارالحکومت اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی تھی جس کے تحت کسی کو بھی جلسے، جلوس اور اجتماع کی اجازت نہیں دی گئی۔
پولیس نے قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بلا امتیاز قانونی کارروائی عمل میں لانے کا اعلان کیا تھا۔
فیض آباد اور دیگر راستوں سے اسلام آباد میں داخل ہونے والے شہریوں اور گاڑیوں کی چیکنگ کی جا تی رہی۔
اتوار کو ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر نے پی ٹی آئی کو ریلی کی اجازت دینے کا باقاعدہ نوٹفکیشن جاری کیا تھا جس کے مطابق دن ایک بجے سے شام چھ بجے تک ریلی نکالی جا سکے گی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے حلف نامہ جمع کرانے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے ریلی کی اجازت دی تھی۔
ریلیوں کے لیے ضلعی انتطامیہ سے پیشگی اجازت لینا ضروری
قبل ازیں الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کی ریلی پر نوٹس لیتے ہوئے پارٹی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کیا تھا۔
کیمشن نے کہا تھا کہ جلسے جلوسوں اور ریلیوں کے لیے ضلعی انتطامیہ سے پیشگی اجازت لینا ضروری ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق سیاسی جماعتیں اور امیدوار اپنی ریلیوں اور جلسوں کے حوالے سے قبل از وقت مقامی انتظامیہ کو آگاہ کرنے کے پابند ہیں، تاکہ انتظامیہ مناسب سکیورٹی اور دیگر ضروری انتظامات کرسکے۔
’پی ٹی آئی کی ریلی کو معمول کے مطابق ہونے دیا جائے‘
الیکشن کمیشن کے نوٹس پر تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے مطالبہ کیا تھا کہ الیکشن کمیشن کا نوٹس غیر قانونی ہے، اسے واپس لیا جائے۔
فواد چودھری نے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کو نوٹس واپس لینے کے لیے لکھا جا رہا ہے۔
’تحریک انصاف کی ریلی کو معمول کے مطابق ہونے دیا جائے، الیکشن کمیشن ہر قدم سے ثابت کر رہا ہے کہ وہ جانبدار ہے۔‘
الیکشن کمیشن کے نوٹس کے بعد پی ٹی آئی کی مقامی قیادت نے ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کیا جس کے بعد ریلی کی اجازت دے دی گئی۔
’سکیورٹی کی ذمہ داری ریلی انتظامیہ کی ہو گی‘
لاہور انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹفکیشن کے مطابق پی ٹی آئی کو ریلی نکلالنے کی اجازت دن ایک بجے سے شام چھ بجے تک ہو گی۔ ریلی کے لیے استقبالیہ کیمپ نہیں لگائے جائیں گے جبکہ ریلی انتظامیہ تمام روٹ کی سکیورٹی کی ذمہ دار ہو گی۔
اجازت نامے میں کہا گیا ہے کہ ریلی میں عدلیہ اور اداروں کے خلاف تقاریر کی اجازت نہیں ہوگی۔ سکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے فوکل پرسن اور پی ٹی آئی ذمہ داران متعلقہ سکیورٹی اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں گے۔
ریلی کے دوران کسی صورت میں پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچنے کی صورت میں پی ٹی آئی کی متعلقہ انتظامیہ ذمہ دار ہوگی۔ پی ٹی آئی رضا کار ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔
ریلی میں کارکنوں اور تمام متعلقہ افراد ڈنڈے یا اس سے متعلقہ کوئی چیز ساتھ نہیں لا سکیں گے۔ دوسرے اضلاع سے آنے والے شرکاء لاہور انتظامیہ کی تمام شرائط پرعمل کریں گے۔