Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’یوم فتح‘ سے قبل روس کے کیئف سمیت یوکرین کے کئی علاقوں پر حملے

کیئف پر ہونے والے حملوں میں پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ فوٹو: روئٹرز
روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیئف سمیت دیگر کئی علاقوں پر حملے کیے ہیں جن سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ کیئف پر ہونے والے حملوں میں پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
روسی میزائلوں نے اوڈیسہ کے شہر بلیک سٹی میں خوراک کے ایک گودام کو نشانہ بنایا ہے جس سے آگ بھڑک اٹھی جبکہ دیگر کئی علاقوں سے بھی دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
تازہ حملے ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب روس یوم فتح کی پریڈ کی تقریب کی تیاریاں کر رہا ہے جو 9 مئی کو منعقد ہو گی۔
روس میں یوم فتح کو سوویت افواج کی جانب سے جرمن فوجوں کو شکست دینے کے طور پر منایا جاتا ہے۔
بخموت شہر میں یوکرینی دفاعی معاملات کے انچارج کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے بخموت پر گولہ باری میں شدت آئی ہے اور روس کو امید ہے کہ وہ منگل تک اس پر قبضہ کر لے گا۔
یوکرینی شہر سلولومنسکی کے میئر ویٹالی کلٹشکوف نے ٹیلی گرام پر بتایا کہ ’تین افراد سولومنسکی ڈسٹرکٹ میں اس وقت زخمی ہوئے جب ان پر تباہ ہونے والے ڈرون کا ملبہ گرا۔‘
کیئف کی فوجی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایک ڈرون کا ملبہ زولینی ایئرپورٹ کے رن وے پر گرا جس سے آگ نہیں لگی تاہم ہنگامی سرگرمیاں شروع کر دی گئی ہیں۔
اسی طرح کیئف کے وسطی ڈسٹرکٹ شیوچنکسکی میں بھی ایک دو منزلہ عمارت پر ڈرون کا ملبہ گرا ہے جس سے عمارت کو نقصان پہچا تاہم ہلاکتوں کے حوالے سے کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔
روئٹرز کے کیئف میں موجود اپنے نمائندوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ وہاں رات کے وقت بے شمار دھماکے سنے گئے جس کے بعد مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ملک کے دفاعی نظام نے کئی حملوں کو ناکام بنایا ہے۔
تاہم یہ صورت حال واضح نہیں ہو سکی کہ کیئف پر کتنے ڈرونز حملے ہوئے ہیں۔
چند روز بیشتر روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کو نازی ازم کی نئی شکل قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ روس اس کو بھی شکست دے گا۔
اوڈیسا ملٹری ایڈمنسٹریشن کے ترجمان نے نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر ایسی تصویریں شیئر کی ہیں جن میں ایک بڑے ڈھانچے کو جلتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور اس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ یہ وہ ویئر ہاؤس ہے جس پر روس نے حملہ کیا جبکہ دوسرے مقامات بھی پر حملے کیے گئے ہیں۔

شیئر: