Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شام  میں حیات تحریر الشام گروپ مذہبی رواداری کے لیے کوشاں

جولائی 2016 میں نصرہ فرنٹ نے اپنا نام بدل کر فتح الشام فرنٹ رکھ لیا تھا۔ فوٹو عرب نیوز
شام میں حیات تحریر الشام گروپ (ایچ ٹی ایس) کے رہنما ابو محمد الجولانی اپنے گروپ کو القاعدہ تنظیم کی راہ سے موڑتے ہوئے مذہبی رواداری کا پیغام پھیلانے کی کوشش میں ہیں۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق گزشتہ دہائی میں یہ گروپ مہلک بم دھماکوں کا دعویٰ، مغربی افواج کے خلاف انتقامی دھمکیاں اور اسلام پسند مذہبی فورس کو غیر مہذب لباس میں ملبوس سمجھی جانے والی خواتین کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے بھیجتا رہا ہے۔

ابو محمد الجولانی2011 میں شام میں ابھرنے والی بغاوت میں سامنے آئے۔ فوٹو ٹوئٹر

ابو محمد الجولانی نے مذہبی اور مقامی عہدیداروں کے ایک اجتماع سے حال ہی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی قانون کو طاقت کے ذریعے نافذ نہیں کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ معاشرہ منافقانہ رویہ اختیار کرے اور لوگ ہمیں دیکھ کر دعائیں کریں اور بعد میں اس سے ہٹ جائیں۔
شام کے صوبہ ادلب میں طویل عرصے سے بند چرچ میں ایک دہائی سے زیادہ عرصے میں پہلی بار حال ہی میں اجتماعی دعا ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ یہ سارا عمل اس وقت سامنے آ رہا ہے جب ابو محمد الجیلانی کا گروپ تیزی سے الگ تھلگ ہوتا جا رہا ہے اور وہ ممالک جو کبھی شام میں بغاوت کے نتیجے میں خانہ جنگی میں باغیوں کے حمایتی تھے اب شام کے صدر بشار اسد سے تعلقات بحال کر رہے ہیں۔

امریکہ اور ترکی نے مشترکہ طور پر دو افراد پر پابندیاں عائد کی تھیں۔ فوٹو عرب نیوز

علاوہ ازیں گزشتہ ہفتے ترک وزیر خارجہ نے ماسکو میں بشار الاسد کے اہم اتحادی ملک روس اور ایران کے وزرائے خارجہ کی موجودگی میں اپنے شامی ہم منصب سے ملاقات میں تبدیلی کا اشارہ دیا ہے۔ 2011 کے بعد اس قسم کی یہ پہلی ملاقات ہے۔
یہ ملاقات دمشق اور انقرہ کے تعلقات کی بحالی کی طرف ایک اہم پیش رفت قرار دی گئی ہے، یہاں تک کہ شمال مغربی شام میں ترک فوجیوں کی موجودگی ایک اہم نقطہ ہے۔
دوسری جانب امریکہ تاحال حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) تنطیم کو دہشت گرد گروپ سمجھتا ہے اور ابو محمد الجولانی کے ٹھکانے کے بارے میں معلومات دینے پر10 ملین ڈالر انعام کی پیشکش کر رکھی ہے۔ اقوام متحدہ بھی اس گروپ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتا ہے۔

ابو محمد الجیلانی کا گروپ تیزی سے الگ تھلگ ہوتا جا رہا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

اس ماہ کے شروع میں امریکہ اور ترکی نے مشترکہ طور پر دو افراد پر پابندیاں عائد کی تھیں جنہوں نے مبینہ طور پر حیات تحریر الشام گروپ سمیت دیگر عسکریت پسند گروپوں کے لیے چندہ اکھٹا کیا تھا۔
قبل ازیں ابو محمد الجولانی2011 میں شام میں ابھرنے والی بغاوت کے ابتدائی مہینوں میں سامنے آئے جب وہ شام میں القاعدہ کی شاخ جسے اس وقت النصرہ فرنٹ کے نام سے جانا جاتا تھا اس تنظیم کے  رہنما بن گئے۔
اسامہ بن لادن کی جماعت القاعدہ سے جڑے کئی عسکریت پسند اور اعلیٰ عہدیدار شمالی شام میں النصرہ گروپ کے ساتھ منسلک ہو گئے جہاں بعد میں ان میں سے کئی ایک امریکی حملوں میں مارے گئے۔
جولائی 2016 میں نصرہ فرنٹ نے اپنا نام بدل کر فتح الشام فرنٹ رکھ لیا اور کہا کہ وہ القاعدہ تنظیم سے تعلقات منقطع کر رہے ہیں۔ فتح الشام بعد میں کئی دوسرے گروپوں میں ضم ہو گئی اور حیات تحریر الشام بن گئی۔

شیئر: