قاہرہ میں مالدار گداگر خاتون اور اس کی بیٹی کا قتل
فلیٹ میں دس لاکھ پونڈ اور سونے کے زیورات موجود تھے( فوٹو: ٹوئٹر)
مصر کے دارلحکومت قاہرہ میں مالدار مصری گداگر خاتون اور اس کی بیٹی کے قتل کے واقعہ پر پورے ملک میں تشویش ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق قاہرہ کے امبابہ محلے کے رہائشیوں نے کئی دن تک گداگر خاتون اور اس کی بیٹی کے نظر نہ آنے پر خاتون کے بیٹے سے رابطہ کیا۔
پڑوسیوں کو حیرت تھی کہ کئی دن سے خاتون گھر سے باہر نہیں آئی جبکہ مکان سے بدبو آرہی ہے۔
گداگر خاتون کا بیٹا جب گھر پہنچا تو اپنی ماں اور بہن کی لاشیں دیکھ کر چیخنے لگا جس پر لوگ جمع ہوگئے۔
مصری حکام کا کہنا ہے کہ’ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ایک قصاب گداگر خاتون اور اس کی بیٹی سے ان کی عمارت میں ایک کمرہ کرایے پر لیے ہوئے تھا‘۔
ایک پڑوسن نے بیان دا تھا کہ’ کئی دن قبل اس نے قصاب کو گداگر خاتون کے گھر سے نکلتے ہوئے دیکھا تھا‘۔
تحقیقات سے پتہ چلا کہ قتل میں کرایہ دار قصاب ملوث ہے جو فرار ہو کر سکندریہ چلا گیا تھا۔
پوچھ گچھ کے دوران اس نے اقبال جرم کرتے ہوئے کہا کہ ’اسے معلوم تھا کہ فلیٹ کی مالکن اور اس کی بیٹی دونوں معمر ہیں اورفلیٹ میں تنہا رہتی ہیں۔ دونوں جائداد کی مالک ہیں اور ہر ماہ کرایے سے اچھی رقم ملتی ہے‘۔
قصاب نے بتایا کہ ’خاتون اور اس کی بیٹی کو قتل کیا تو گھر سے صرف 900 پونڈ، گیس سیلنڈر، چمچے، کانٹے ملے۔ کوئی چیز ہاتھ نہیں لگی‘۔
بتایا جاتا ہے کہ’ گداگر خاتون اس عمارت کی بھی مالکن تھی جس میں وہ رہ رہی تھی اس کے علاوہ تین اور عمارتیں بھی اس کی ملکیت تھیں‘۔
پولیس کا کہنا ہے کہ’ فلیٹ میں دس لاکھ پونڈ اور سونے کے زیورات بھی تھے جو کسی وجہ سے قاتل کی نظر میں نہیں آسکے‘۔