Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں ورلڈ ایکسپو 'وژن 2030 ' کا نقطہ عروج ہو گا: فرانسیسی سینیٹر

ورلڈ ایکسپو 2030 میزبان شہر کی نامزدگی کے لیے ووٹنگ نومبر میں ہوگی۔ فوٹو عرب نیوز
فرانسیسی سینیٹر اور اہم سیاست دان نیتالی گولے کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کو ورلڈ ایکسپو2030 کی میزبانی ملنے سے ریاض میں اس کا انعقاد 'سعودی وژن 2030 ' کا نقطہ عروج ہوگا۔
عرب نیوز کے ساتھ انٹرویو میں سینئر سیاست دان نے کہا ہے کہ  ورلڈ ایکسپو 2030 ایک ایسا تاریخی منصوبہ ہے جو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیرنگرانی منصوبوں سے مطابقت رکھتا ہے۔
ورلڈ ایکسپو2030 کی میزبانی کے لیے جنوبی کوریا، اٹلی اور یوکرین نے بھی درخواست دے رکھی ہے، فرانس پہلے ہی ریاض کی حمایت کا اعلان کر چکا ہے جب کہ  میزبان شہر کی نامزدگی کے لیے ووٹنگ رواں سال نومبر میں ہوگی۔
سعودی عرب نے گزشتہ سال اکتوبر میں باضابطہ طور پر ولی عہد کی جانب سے بھیجے گئے خط کے ذریعے ریاض میں 2030 ورلڈ ایکسپو کی میزبانی کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
ورلڈ ایکسپو 2030  کا عنوان تبدیلی کا دور اور مستقبل کے مقصد کے لیے ایک ساتھ ہے، اس عالمی نمائش کا انعقاد یکم اکتوبر 2030 سے کیا جائے گا اور یہ ​​31 مارچ 2031 تک جاری رہے گی۔
سعودی وژن 2030 ایک سٹریٹجک منصوبہ ہے جو مملکت کی معیشت کے استحکام کے لیے تیل پر انحصار کم کرنے اور ایک متحرک معاشرے کی ترقی کے لیے بنایا گیا ہے جس کی اہم خصوصیات میں سعودی ورثے اور اسلامی ثقافت کی حمایت  شامل ہے۔

ورلڈ ایکسپو 2030  سیاحت کے حوالے سے نادر موقع ہو سکتا ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

فرانسیسی رہنما نے بتایا کہ میں نے 2016 میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے پیرس میں ملاقات کی تھی اور سعودی وژن 2030 کے بارے میں تفصیلی بات چیت ہوئی اور انہیں پرعزم پایا۔
سینئر سینیٹر نے مزید کہا کہ میں تقریبا 20 سال سے سعودی عرب کا دورہ کر رہی ہوں اور جو لوگ سعودی عرب کو نہیں جانتے وہ اس میں فرق محسوس نہیں کر سکتے۔
فرانسیسی سیاست دان کا خیال ہے کہ ورلڈ ایکسپو 2030 مملکت کے لیے وژن 2030 کی کامیابی کو سیاحت کے حوالے سے مزید ابھارنے کا ایک نادر موقع ہو سکتا ہے اور یہاں سیاحت کا آغاز العلا سے شروع ہو چکا ہے جس میں فرانسیسیوں کے زیر انتظام کئی منصوبے جاری ہیں۔
 

شیئر: