Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطینی حملہ آور نے تل ابیب میں آٹھ افراد کو زخمی کردیا

جنین میں اسرائیلی آپریشن میں فلسطینوں کی ہلا کتوں کی تعداد دس ہوگئی ہے(فوٹو: اے ایف پی)
حماس کے ایک مبینہ عسکریت پسند نے منگل کو تل ابیب میں ایک پرہجوم بس سٹاپ پر گاڑی چڑھا دی اور وہاں لوگوں پر چاقو سے وار کیے۔ حملے میں آٹھ افراد زخمی ہوگئے۔
فلسطینی عسکریت پسند گروپوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں جاری اسرائیلی فوجی کارروائی کے رعمل میں اس حملے کو سراہا ہے۔
عرب نیوز کے مطبق اسرائیلی پولیس کے سربراہ کوبی شبتائی نے صحافیوں کو بتایا کہ’ ایک مسلح شہری نے حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کردیا‘۔
یہ حملہ اس وقت ہوا جب اسرائیلی فوجی جنین پناہ گزین کیمپ میں مبینہ فلسطینی عسکریت پسندوں اور ہتھیاروں کی تلاش میں پیش قدمی کی تھی۔
دو روزہ اسرائیلی آپریشن میں فلسطینوں کی ہلا کتوں کی تعداد دس ہوگئی ہے۔ 
پیر کو مغربی کنارے میں شروع ہونے والا اسرائیلی آپریشن مغربی کنارے میں دو دہائیوں میں ہونے والی سب سے شدید فوجی کارروائیوں میں سے ہے۔
اس سال مغربی کنارے میں 140 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلیوں کو نشانہ بنائے جانے والے فلسطینی حملوں میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
عسکریت سپند گروپ حماس نے تل ابیب حملہ آور کو’ فائٹر‘ قرار دیا اور کہا کہ ’یہ حملہ جنین میں اسرائیلی فوجی آپریشن کا بدلہ تھا‘۔
فوری طور پر یہ نہیں معلوم ہو سکا کہ حملہ آور کو گروپ کی طرف سے بھیجا گیا تھا یا اس نے خود کارروائی کی۔

اسرائیلی پولیس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ’حملہ آور سے جڑے کئی لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔‘ (فوٹو: اے پی)

ایک اور عسکریت سپند گروپ اسلامی جہاد جس کی جنین میں بڑی موجودگی ہے نے بھی اسے حملے کو سراہا ہے۔
اسرائیل کی داخلی سیکیورٹی ایجنسی سن بیٹ نے حملہ آور کی شناخت مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والے فلطسینی کے طور پر کی ہے۔ اس کا پہلے سے کوئی سیکیورٹی ریکارڈ نہیں تھا۔
اسرائیلی پولیس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ’حملہ آور سے جڑے کئی لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے‘۔ تاہم اس کی تفصیلات نہی بتائی گئیں۔
فلسطینی وزاررت صحت نے منگل کو کہا ہے کہ ’دو دن میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر دس ہوگئی ہے‘۔
اسرائیلی فوج نے دعوی کیا کہ ’مرنے والے تمام عسکریت پسند تھے لیکن اس کی تفصیلات نہیں فراہم کی گئیں‘۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ’منگل کو کارروائی کے دوران اس نے ہتھیار اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا ہے‘۔

اسرائیلی فوج کےترجمان نے کہا کہ ’جنین کیمپ سے گزشتہ ایک سال کے دوران تقریبا پچاس حملے کیے گئے۔‘ (فوٹو: اے پی)

’جنین پناہ گزین کیمپ میں ایک مسجد کے نیچے موجود سرنگوں کو مسمار کردیا گیا‘۔
اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ ’اسرائیلی فوج نے پیر سے اب تک 120 مبینہ عسکریت پسندوں کو حراست میں لیا ہے‘۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ ’جنین کیمپ سے گزشتہ ایک سال کے دوران تقریبا پچاس حملے کیے گئے تھے۔ اسی لیے کارروائی شروع کی گئی ہے‘۔
’ ان کارروائیوں کا مقصد فلسطینی عسکریت پسندوں کے خلاف کریک ڈاون اور حملوں کو ناکام بنانا ہے‘۔

شیئر: