فرانس میں فسادات بھڑکنے سے آتش بازی کی فروخت پر پابندی
فرانس میں فسادات بھڑکنے سے آتش بازی کی فروخت پر پابندی
اتوار 9 جولائی 2023 20:07
فسادات میں 3700 سے زیادہ مظاہرین کو پولیس نے حراست میں لیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
فرانس حکومت نے 14 جولائی کو قومی دن کے موقع پر عام تعطیل پر ملک بھر میں آتش بازی رکھنے، فروخت کرنے اور آتش بازی کے سامان کی نقل و حمل پر پابندی عائد کر دی ہے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق فرانس پولیس کے ہاتھوں 17 سالہ نوجوان کی ہلاکت کے بعد ملک بھر میں جاری پرتشدد مظاہروں میں پٹاخوں کے استعمال کے باعث یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔
الجزائری نوجوان کی ہلاکت کے بعد پھیلنے والی بدامنی کے بعد اتوار کے روز سرکاری جریدے میں یہ حکم نامہ شائع کیا گیا ہے۔
فرانس میں 27 جون کو پیرس کے نواح میں پولیس افسر نے ٹریفک چیکنگ کے دوران گاڑی نہ روکنے پر ایک 17 سالہ نوجوان کو مبینہ طور پر گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔
واضح رہے کہ فرانس میں جاری فسادات کے دوران آتش بازی کے سامان کا استعمال ہتھیاروں کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔
قومی دن کے موقع پر مختلف پروگراموں کے دوران امن عامہ برقرار رکھنے کے لیے 15 جولائی تک تمام قسم کی آتشبازی کا سامان رکھنے، فروخت کرنے اور ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے یا استعمال کرنے پر مکمل پابندی لگائی گئی ہے۔
رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ پابندی پیشہ ور افراد یا میونسپلٹی اداروں کے لیے نہیں ہے جو فرانس کے خاص دن کی تقریبات کے لیے روایتی آتش بازی کا اہتمام کر رہے ہیں۔
فرانس کی وزیراعظم الزبتھ بورن نے گذشتہ روز ہفتے کو روزنامہ لی پیرسین کو بتایا ہے کہ حکومت قومی تعطیل کے دوران فرانس کے عوام کی حفاظت کے پیش نظر اس اقدام اپنا رہی ہے۔
فرانس کے قومی دن باسٹیل ڈے کی سالانہ تقریبات کے موقع پر ملک بھر میں آتش بازی کی نمائش کی جاتی ہے دوسری جانب یہی آتش بازی ملک میں فسادات بھڑکانے میں بھی کام آ رہی ہے۔
الجزائر نژاد نوجوان ناہیل ایم کے پیرس کے مضافاتی علاقے نانتیرے میں پولیس کے ہاتھوں ہلاکت نے 2005 کے بعد سے فرانس کے بدترین شہری تشدد سمجھا جاتا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ناہیل کی ہلاکت کے بعد سے جاری فسادات میں 3700 سے زیادہ مظاہرین کو پولیس نے حراست میں لیاہے جن میں 1160 کم عمر افراد بھی شامل ہیں۔