Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوڈ سیکیورٹی، سعودی زرعی ترقیاتی فنڈ کے 926 ملین ریال کے معاہدے

معاہدوں کا مقصد اہم زرعی مصنوعات کی درآمد کو سپورٹ کرنا ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب کے زرعی ترقیاتی فنڈ نے فیڈ انڈسٹری، جانوروں کی پیداوار اور ڈیری کے شعبوں میں فوڈ سکیورٹی کو بڑھانے کے لیے 926 ملین ریال  کے مالیاتی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ان معاہدوں کا مقصد اہم زرعی مصنوعات کی درآمد کو سپورٹ کرنا ہے جو ملک کی فوڈ سکیورٹی کو برقرار رکھنے کے لیے بہت ضروری ہیں۔
معاہدوں میں زرعی مصنوعات کی مارکیٹنگ سینٹر کا قیام، کولڈ سٹوریج کی سہولتیں، برائلر اور پولٹری فارمنگ پروجیکٹ شامل ہیں۔
یہ فنڈ 1961 میں ایک شاہی فرمان کے ذریعے قائم کیا گیا تھا جس کا بنیادی مقصد ملک میں زرعی سرگرمیوں کو مالی مدد فراہم کرنا تھا۔
یہ فنڈ فوڈ سکیورٹی کو مضبوط بنانے، سپلائی کی کسی بھی ممکنہ کمی کو دور کرنے اور خوراک کی سپلائی چینز کے استحکام کو یقینی بنانے کی کوشش کرتا ہے۔
فنڈ نے جون کے شروع میں مقامی کسانوں کو 1.5 بلین ریال کی فنڈنگ فراہم کی جس کا بنیادی مقصد گرین ہاؤس سبزیوں کی پیداوار، پولٹری کی افزائش، مچھلی اور جھینگے کی فارمنگ میں مدد فراہم کرنا تھا۔
قرضوں نے ریفریجریشن گوداموں، ڈیٹ مینوفیکچرنگ اور مارکیٹنگ مراکز کو بھی تعاون فراہم کیا۔
قرض کی منظوری وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت کی پالیسیوں اور مملکت کی فوڈ سکیورٹی کی حکمت عملی کے ساتھ ہم آہنگ زرعی شعبے میں اس کے ترقیاتی اور مالیاتی کردار کے لیے فنڈ کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ فنڈ نے سرمایہ کاری کے ذریعے زرعی سرگرمیوں کی سپورٹ کے لیے اپنی لگن کا مظاہرہ کیا ہے۔

فنڈ نے مقامی کسانوں کو 1.5 بلین ریال کی فنڈنگ فراہم کی ہے( فوٹو: عرب نیوز)

فنڈ نے 2023  کے پہلے تین مہینوں میں 2.3 بلین ریال سے زیادہ کے ترقیاتی اور سرمایہ کاری کے قرضے دیے جو کہ 2022 میں اسی مدت کے دوران مختص کیے گئے 861 ملین ریال  ملین سے زیادہ ہے۔
2023 کی پہلی سہ ماہی میں قرضوں میں سال بہ سال 167 فیصد اضافہ ہوا جس سے مختلف خطوں میں چھوٹے کسانوں، بریڈرز اور پولٹری کے منصوبوں کو فائدہ پہنچا۔
بڑھتی ہوئی مالی مدد کاشتکاری کے شعبے کو تقویت دینے اور سپلائی چین کو بہتر بنانے کے لیے فنڈ کے فعال نقطہ نظر کی نشاندہی کرتی ہے۔
مالیاتی معاہدوں اور قرضوں کی منظوری میں فوڈ سکیورٹی کے حصول اور درآمدات پر انحصار کو کم کرنے کے لیے سعودی عرب کے عزم پر زور دیا گیا ہے تاکہ ملکی زرعی پیداوار کو مضبوط بنایا جائے اور ویلیو چین میں اہم منصوبوں کی حمایت کی جائے۔

شیئر: