بدھ کو اسلام آباد میں پاکستان ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ اور قومی نصاب میں اصلاحات کے آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ انتخابات اکتوبر، نومبر میں جب بھی ہوں گے الیکشن کمیشن اس کی تاریخ دے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’ہمسائیہ ممالک ہم سے کہیں آگے نکل گئے ہیں۔ ہم جگہ جگہ جا کر ادھار مانگ رہے ہیں۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ مشکل دور بہت جلد گزر جائے گا پاکستان مستحکم ہو گا۔
’دعا کریں کہ آج آئی ایم ایف کے بورڈ اجلاس میں پاکستان کے لیے قرضے کی منظور ہو جائے۔‘
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ لمحہ فخریہ نہیں بلکہ لمحہ فکریہ ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قرض کے لیے آئی ایم ایف کی منتیں کر رہے ہیں اب ایسے کام نہیں چلے گا۔
’چین کو محسوس ہو گیا تھا کہ پاکستان مشکل میں ہے اس لیے ہمارا بھرپور ساتھ دیا۔‘
انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ ’تعلیم پر مکمل توجہ مرکوز کریں۔ پاکستان ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ پر ملک بھر کے طلبا کا حق ہے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ تعلیمی وظائف دیتے وقت پسماندہ اور دور دراز علاقوں کو ترجیح دی جائے گی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق واں سال اس فنڈ سے 12 ہزار باصلاحیت اور مستحق طلبا و طالبات مستفید ہوں گے جس میں 50 فیصد کوٹہ خواتین کے لیے رکھا گیا ہے۔ آئندہ چار سال میں اس فنڈ سے 10 ارب روپے کے وظائف میرٹ پر دیے جائیں گے۔
عمران خان پاکستان کے ڈیفالٹ کرنے کی دعائیں کرتے رہے: شہباز شریف
بدھ ہی کو اسلام آباد میں شاہین چوک فلائی اوور کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’عمران خان نے آئی ایم ایف پروگرام رکوانے کی کوششیں کی ۔ انہیں اسٹیبلشمنٹ نے دھاندلی زدہ الیکشن کے ذریعےا قتدار پر بٹھایا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ان چار برسوں میں جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔ عمران خان نے پچھلے چار سال میں ملک دشمنی کی انتہا کر دی۔‘
’سری لنکا کے صدر نے آئی ایم ایف سے پاکستان کی مدد کرنے کو کہا لیکن عمران خان پاکستان کے ڈیفالٹ کرنے کی دعائیں کرتے رہے۔‘
’ہماری حکومت کو سوا سال ہو گیا ہے اور اس کی مدت کا ایک ماہ باقی ہے۔ سوا سال میں کرپشن کا ایک بھی سکینڈل سامنے نہیں آیا۔’پاکستان کی معاشی بحالی کا پروگرام سامنے آ چکا ہے۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’عمران نیازی جو بڑے بڑے دعوے کرتا تھا اور پوری اپوزیشن کو وہ چور ڈاکو کہتا رہا۔ اس شخص کے مقابلے میں ہم نے اس سوا سال میں زیادہ کام کیے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے ابھی چین کے ساتھ ایک نیوکلیئر پاور پلانٹ کا معاہدہ کیا۔ اس پاور پلانٹ کی بات نواز شریف کے دور حکومت میں آگے بڑھی تھی۔ چین ہمارا دوست ملک ہے۔ اس نے اس پلانٹ کی قیمت ایک فیصد بھی نہیں بڑھائی بلکہ میری درخواست میں انہوں نے اس کی قیمت میں 30 ارب ڈالر کم کر دیے۔‘
وزیراعظم نے ایک نئے منصوبے کے حوالے سے کہا کہ ’بہارہ کہو بائی پاس منصوبے کا تعلق پورے پاکستان سے ہے، لاکھوں کو اس راستے کو استعمال کرتے ہیں۔ اسی ماہ کے آخر میں اس منصوبے کا افتتاح ہو گا۔‘