Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہڑتال شروع کرنے سے پہلے ہالی وڈ اداکاروں کے سٹوڈیوز سے مذاکرات بے نتیجہ ختم

لکھاریوں کی یونین ’رائٹرز گلڈ‘ بھی مطالبات پورے نہ ہونے پر ہڑتال پر چلی گئی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
ہالی وڈ اداکاروں کی نمائندگی کرنے والی یونین نے ہڑتال یا کام بند کرنے سے پہلے سٹوڈیوز کے ساتھ جاری بات چیت کسی معاہدے کے بغیر ختم کر دی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سکرین ایکٹرز گلڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’چار ہفتے سے زیادہ جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد الائنس آف موشن پکچر اینڈ ٹیلی ویژن پروڈیوسرز (اے ایم پی ٹی پی) اپنے ارکان کے لیے ضروری مسائل پر منصفانہ ڈیل پیش کرنے میں ناکام رہا۔‘
الائنس آف موشن پکچر اینڈ ٹیلی ویژن پروڈیوسرز نیٹفلکس اور ڈزنی سمیت سٹوڈیوز کی نمائندگی کرتا ہے۔
اداکار یونین اور سٹوڈیوز میں مذاکرات دو ہفتے مزید جاری رکھنے پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد انڈسٹری میں جاری اداکاروں کی ہڑتال جولائی کے وسط تک عارضی طور پر ٹل گئی تھی۔
اداکاروں کی یونین کے ارکان کی تعداد ایک لاکھ 60 ہزار کے قریب ہے۔ سکرین ایکٹرز گلڈ سے پہلے لکھاریوں کی یونین ’رائٹرز گلڈ‘ بھی مطالبات پورے نہ ہونے پر ہڑتال پر چلی گئی تھی۔
خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق لکھاریوں کی تنظیم رائٹرز گلڈ آف امریکہ کی جانب سے 15 برس میں پہلی بار کام روکنے کی وجہ سٹوڈیوز کے ساتھ زیادہ معاوضوں کے معاہدے تک نہ پہنچ پانا ہے۔
رائٹرز گلڈ اور الائنس آف موشن پکچر اینڈ ٹیلی ویژن پروڈیوسرز کے درمیان مذاکرات میں ان نکات پر بات کی گئی تھی کہ لکھاریوں کو ان شوز کی ادائیگی کیسے کی جاتی ہے جو برسوں تک سٹریمنگ پلیٹ فارمز پر موجود رہتے ہیں۔
یہ نکتہ بھی اُٹھایا گیا کہ لکھاریوں اور کہانی نگاروں کا آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے مستقبل کیسے متاثر ہو سکتا ہے۔
 پچھلی ہڑتال 100 روز تک چلی تھی جس کی وجہ سے کیلیفورنیا کی معیشت کو دو ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا تھا۔
اے ایم پی ٹی پی نے کہا تھا کہ اس نے لکھاریوں کے لیے زیادہ تنخواہ سمیت جامع پیکج کی تجویز پیش کی ہے تاہم وہ اس پیشکش کو مزید بہتر بنانے کے لیے تیار نہیں۔‘

شیئر: