پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے پاکستان کے تعلقات کو مجروح کرتے ہوئے ملکی معیشت کو خراب کیا اور اپنے ذاتی اور سیاسی مقاصد کے لیے سائفر کی بنیاد پر ڈرامہ اور ڈھونگ رچایا۔
بدھ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ’عمران خان نے ایسا جرم کیا جس کی سزا ان کو ملنی چاہیے، عمران خان کے ساتھ کھیلنے والے کھلاڑیوں نے اپنے جرائم کا اعتراف کر لیا ہے اور اعظم خان کا بیان اس سے پہلے آنے والی آڈیو کی تصدیق کرتا ہے۔‘
وزیرداخلہ نے کہا کہ ’اعظم خان نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ شاہ محمود قریشی اس منصوبہ بندی میں پوری طرح شریک جرم ہیں، اس ڈرامے کے ذریعے پاکستان میں نفرت پھیلانے اور اپنے مفادات کے حصول کے لیے سازش رچائی گئی۔‘
مزید پڑھیں
-
عمران خان کا نواز شریف کو مقابلے میں الیکشن لڑنے کا چیلنجNode ID: 779241
رانا ثنا االلہ کا کہنا تھا کہ اعظم خان نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ انھوں نے عمران خان کو خفیہ دستاویز کو پبلک کرنے سے منع کیا لیکن انھوں نے اپوزیشن کے خلاف اس سائفر کو استعمال کیا۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان سائفر کو اپنی تحویل میں رکھ کر جرم کے مرتکب ہو رہے ہیں اور وقت تک ہوتے رہیں گے جب تک وہ خفیہ دستاویز واپس جمع نہیں کرواتے۔
اعظم خان سے منسوب کسی بیان کو نہیں مانوں گا: عمران خان
دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان نے مقامی میڈیا پر اپنے سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان سے منسوب نشر ہونے والے بیان کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں کی جانب سے اعظم خان کے مبینہ بیان پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا ’اعظم خان ایماندار آدمی ہیں۔ جب تک ان کے منہ سے نہیں سنوں گا ان سے منسوب کسی بیان کو نہیں مانوں گا۔‘
بدھ کو مقامی میڈیا پر اعظم خان سے متعلق خبریں نشر ہو رہی تھیں کہ سائفر تحقیقات کیس میں 164 کے تحت اعظم خان کا بیان ریکارڈ کیا گیا ہے جس میں انہوں نے سائفر کو ’ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے۔‘
اعظم خان کے مبینہ بیان کے مطابق سابق وزیراعظم نے تمام حقائق کو چھپا کر ’سائفر کا جھوٹا اور بے بنیاد بیانیہ بنایا اور تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لیے سائفر کو بیرونی سازش کا رنگ دیا۔‘
![](/sites/default/files/pictures/July/37216/2023/azam_khan.jpeg)
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اپنے بیان میں اعظم خان نے کہا کہ ’سائفر کے معاملے پر تمام کابینہ ارکان کو ملوث کیا گیا اور تمام لوگوں کو بتایا گیا کہ سائفر کو کیسے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ سائفر کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سائفر کو صرف سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔ یہ ڈرامہ پری پلان تھا۔‘
اعظم خان نے مبینہ طور پر کہا کہ ’عمران خان نے 9 مارچ کو مجھ سے سائفر لے لیا اور بعد میں کہا کہ وہ کھو گیا ہے۔‘
سوشل میڈیا پر نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد اور اعظم خان کا موازنہ کرتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ اعظم خان نےخود کو بچانے کے لیے عمران خان کے خلاف بیان دے دیا جبکہ فواد حسن فواد نے وعدہ معاف گواہ بننے سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم عمران خان نے اعظم خان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور انھیں ایماندار آدمی قرار دیا ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/July/37216/2023/imran_khan.jpg)