Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’نکاح پڑھانے صحرا میں لے جایا گیا دو دن بھٹکتے رہے‘

ناصر القفیعی نے 30 برس کے دوران چالیس ہزار سعودیوں کے نکاح پڑھائے ہیں( فوٹو: المرصد)
سعودی نکاح خواں نے گزشتہ 30 برس کے دوران پیش آنے والے عجیب و غریب واقعات بیان کیے ہیں جو وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔ 
العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی نکاح خواں ناصر القفیعی نے بتایا کہ ’انہوں نے 30 برس کے دوران چالیس ہزار سے زیادہ سعودیوں کے نکاح کی کارروائی مکمل کرائی ہے‘۔
ناصر القفیعی نے حائل میں جنرل کورٹ سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا ۔ الشرعیہ کالج سے فراغت کے بعد عدالت میں ملازمت کی درخواست دی۔ 
سعودی نکاح خواں کا کہنا ہے کہ’ وہ ایک واقعہ کبھی نہیں بھول سکتے جب انہیں نکاح پڑھانے کے لیے صحرا میں لے جایا گیا۔ واپسی پر سب لوگ راستے بھول گئے اور دو دن تک بھٹکتے رہے۔ زندگی خطرے میں پڑ گئی تھی۔ اللہ کا شکر ہے کہ کچھ لوگوں  ہماری مدد کے لیے آگئے‘۔ 
ناصر القفیعی نے کہا کہ موجودہ دور میں نکاح خوانی کا کام آسان ہوگیا ہے۔ ای سسٹم متعارف ہونے سے آسانی اور تیزی سے تمام کام مکمل کیے جاتے ہیں۔ ماضی کے مقابلے میں آج نکاح کی قانونی کارروائی میں  مشکلات پیش نہیں آتیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ابشر سسٹم کے ذریعے نکاح ہوتے ہی خاتون، شوہر کے سول ریکارڈ کا حصہ بن جاتی ہے۔ نکاح نامے کی توثیق آن لائن ہوجاتی ہے‘۔ 
سعودی نکاح خواں نے مزید کہا کہ ’کئی لوگ نکاح کے لیے بھاری رقمیں طلب کرتے ہیں۔ ایک صاحب نے تین لاکھ حق مہر طلب کیا لیکن اس کے باوجود ان کی بیٹی کی شادی زیادہ دن نہیں چل سکی‘۔

شیئر: