سعودی گرین انیشیٹو اور سعودی وژن 2030 کے بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کا قومی ادارہ جو صحرائی خطے میں درختوں کی نشوونما اور ترقی کا نگہبان ادارہ ہے آئندہ برسوں میں مملکت کی ساحلی پٹی پر 10 کروڑ مینگرو کی خاص قسم کے درخت لگانے کا منصوبہ رکھتا ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی واس کے مطابق ویجیٹیشن ڈویلپمنٹ اینڈ کمبیٹنگ ڈیزرٹیفیکیشن(این سی وی سی) نے بحیرہ احمر اور خلیج عرب کی ساحلی پٹی پر مینگروو کے 60 لاکھ پودے لگائے ہیں۔
مملکت میں جازان کے علاقے میں 33 لاکھ سے زیادہ پودے لگائے گئے ہیں۔
سعودی گرین انیشیٹو اور سعودی عرب کے وژن 2030 کے بڑے منصوبوں میں مملکت کے ساحلی علاقوں کے قریب مینگرووز کے درخت کی نشوونما شامل ہے۔
واضح رہے کہ مینگروو کے درخت خاص قسم کی جھاڑیاں ہیں جو بنیادی طور پر کھارے پانی کے ساتھ نشوونما پاتے ہیں اور ساحلی علاقوں میں متعدد ماحولیاتی، اقتصادی اور سیاحتی فوائد کے حامل ہیں۔
مینگروو کے درخت ماحول سے کاربن کو الگ کرنے اور دوسری اقسام کے مقابلے میں اعلیٰ ترین کارکردگی کے حامل ہوتے ہیں۔
ساحل کے قریب ان درختوں کی موجودگی ہجرت کرنے والے پرندوں کے لیے قدرتی مسکن ہوتی ہے اور بحری حیات اور مچھلیوں کو خوراک کے حصول میں معاون اور مدد فراہم کرتے ہیں۔
علاوہ ازیں مینگروو کی خاص قسم سمندری ساحلوں کو آلودگی سے پاک کرنے اور مقامی طور پر درجہ حرارت اور ہوا میں نمی کے تناسب کو کم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتے ہیں۔
سعودی ویجیٹیشن ڈویلپمنٹ اینڈ کمبیٹنگ ڈیزرٹیفیکیشن قدرتی وسائل اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے کام کرتا ہے اور سعودی گرین انیشیٹو کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں