Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سول جج کی اہلیہ کے گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کا مقدمہ درج

سول جج عاصم حفیظ کی گھریلو ملازمہ کے والدین کا الزام ہے کہ ان کی بچی کو گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے (فوٹو: سرگودھا پولیس)
اسلام آباد کی جوڈیشل اکیڈمی میں تعینات سول جج چودھری عاصم حفیظ کی گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
منگل کو اسلام آباد پولیس نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بتایا کہ ’بچی کے والد کی درخواست موصول ہونے پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمے کی تفتیش میرٹ پر کی جائے گی اور تمام ترقانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ قانون سب کے لیے برابر ہے۔‘
اسلام آباد کی جوڈیشل اکیڈمی میں تعینات سول جج چودھری عاصم حفیظ کی گھریلو ملازمہ کے والدین نے الزام لگایا تھا کہ ان کی بچی کو گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
پاکستان کے مقامی میڈیا کے مطابق بچی کا تعلق پنجاب کے ضلع سرگودھا سے ہے اور وہ کچھ عرصے سے اسلام آباد میں جوڈیشل آفیسر کے گھر بطور ملازمہ کام کر رہی تھی۔
اس حوالے سے سرگودھا پولیس کے ترجمان نے اُردو نیوز کو بتایا کہ ضلعی پولیس کے علم میں آیا کہ ایک انتہائی مضروب بچی کو لایا گیا ہے۔
’اس کے بعد ڈی پی او سرگودھا محمد فیصل کامران، ایس پی سٹی اور اے ایس پی سٹی کے ہمراہ ڈسٹرکٹ ہسپتال پہنچے، جہاں بچی کا ابتدائی معائنہ اور علاج کیا گیا۔‘
بعد ازاں ڈاکٹرز کی ہدایت پر اسے لاہور بھیج دیا گیا ہے جہاں پر بچی کا مزید علاج ہو گا۔ 
ترجمان کے مطابق ’بچی کے والدین نے بتایا کہ بچی اسلام آباد میں ایک جوڈیشل آفیسر کے گھر پر گھریلو ملازمہ تھی جسے جج کی اہلیہ نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ بعد ازاں بچی کے زخم بگڑنے سے صورت حال خراب ہوئی۔‘  
انہوں نے بتایا کہ بچی کے سر پر متعدد جگہ گہرے زخم ہیں۔ بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے زخموں میں کیڑے پڑ گئے ہیں۔

’بچی کے جسم پر 15 جگہ چوٹوں کے نشانات ہیں‘

ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے مطابق بچی کے سر سمیت جسم پر15 جگہ چوٹوں کے نشانات ہیں۔ 15 چوٹوں کے علاوہ بچی کے اندرونی اعضا بھی متاثر ہیں۔ 

شیئر: