شہر کی سڑکیں نہروں کا منظر پیش کر رہی ہیں اور حکام ربڑ کی کشتیوں کے ذریعے پھنسے ہوئے مقامی شہریوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
بیجنگ اور اس کے قریبی صوبے ہیبی میں ریکارڈ بارشوں کی وجہ سے شدید سیلاب آیا ہے اور پانی کی سطح خطرناک حد تک اوپر چلی گئی۔
بارش کے جمع ہونے والے پانی نے سڑکیں تباہ کر دی ہیں جبکہ بجلی کی لائنوں اور پینے کے پانی پائپوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔
دارالحکومت کے آس پاس کی ندیوں میں طغیانی میں کاروں کو بھی بہتے دیکھا گیا جبکہ سڑکوں پر بنے پیدل چلنے کے پُلوں پر لوگوں کو پناہ لینا پڑی۔
بدھ کو ایک ریسکیو ورکر کی لاش ملنے کے بعد بیجنگ کے آس پاس طوفانی بارشوں سے ہونے والی ہلاکتوں کی تصدیق شدہ تعداد 21 ہو گئی۔ 41 سالہ وانگ ہونگ چن دوسرے ریسکیورز کے ساتھ ربڑ کی کشتی میں سوار تھے جب وہ تیزی سے بہتے دریا میں اُلٹ گئی۔ اس حادثے میں اُن کے چار ساتھی بچ گئے۔
بارشوں کے باعث حادثات کے دوران کم از کم 26 افراد لاپتہ ہیں۔
دارالحکومت بیجنگ سے ملنے والے جنوب مغربی شہر زھوزھو میں بھی سیلابی صورتحال ہے اور منگل کی رات وہاں پولیس نے سوشل میڈیا کے ذریعے مقامی رہائشیوں سے اپیل کی کہ وہ ریسیکو کے کام میں معاونت کے لیے روشنی جلائیں۔
ریسکیو کی ٹیموں نے سیلابی پانی میں ڈوبے شہر میں گیس، پانی اور بجلی سے محروم پھنسے افراد کو نکالنے کے لیے ربڑ کی کشتیوں کے ذریعے آپریشن کیا۔
ایک عمارت کی تیسری منزل پر پھنس جانے والی 54 سالہ خاتون وانگ ہیونگ نے کہا کہ ’میں نے نہیں سوچا تھا کہ یہ اس قدر خطرناک ہو گا، خیال تھا کہ تھوڑی بہت پانی ہے اور اُتر جائے گا۔‘
رواں سال کی بارشیں بیجنگ شہر کے لیے غیرمعولی ہیں۔ عام طور پر چین کے دارالحکومت میں گرمیاں بغیر بارشوں کے گزرتی ہیں مگر اب کی بار ریکارڈ بارشوں نے نظامِ زندگی درہم برہم کر دیا ہے۔