اہلیہ کو تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کرنے والے شہری کو سزائے موت
بندر الدوسری واردات کے بعد فرار ہوگیا تھا۔ (فوٹو اخبار 24)
ریاض کے حکام نے اہلیہ کے قتل کا الزام ثابت ہوجانے پر سعودی شوہر کو عدالت کے حکم پر موت کی سزا دے دی۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزارت داخلہ نے جمعرات کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’سعودی شہری بندر بن ذیب بن زید الدوسری نے ریاض ریجن میں اپنی اہلیہ منیرۃ بنت سعد بن مسفر الدوسری کو تشدد کرکے ہلاک کردیا تھا‘۔
وزارت داخلہ نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’بندر الدوسری نے اہلیہ کے سر اور پورے جسم پر ڈنڈے برسائے تھے جس کی اس کی موت واقع ہوگئی دونوں میں جھگڑا ہوگیا تھا‘۔
وزارت کا کہنا تھا کہ ’بندر الدوسری واردات کے بعد فرار ہوگیا تھا پولیس نے اسے گرفتار کرکے متعلقہ عدالت میں پیش کردیا تھا جس نے قتل کا الزام ثابت ہوجانے پر اسے موت کی سزا سنادی تھی‘۔
عدالت کا کہنا ہے کہ ’شوہر نے گھناؤنے جرم کا ارتکاب کیا۔ اس نے اہلیہ کو اس کے اپنے گھر میں جسے وہ اپنے لیے محفوظ ترین جگہ سمجھتی تھی تشدد کرکے ہلاک کیا۔ اس نے اس سلسلے میں نہ شریعت کا احترام کیا نہ قانون کا پاس کیا اور نہ ہی اس بات کا لحاظ کیا کہ وہ اس کےان بچوں کی ماں تھی جو واردات کے وقت گھر میں موجود تھے‘۔
اپیل کورٹ اور پھر سپریم کورٹ نے بھی سزائے موت کی توثیق کردی تھی۔ آخر میں ایوان شاہی نے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کا حکم جاری کردیا تھا جسے جمعرات کے روز ریاض میں نافذ کردیا گیا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں