اسرائیل میں عدالتی اصلاحات کے خلاف احتجاج
حکومت کا کہنا ہے کہ حد سے تجاوز کرنے والے غیرمنتخب ججز پر کنٹرول کے لیے یہ اصلاحات ضروری ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل میں ہزاروں مظاہرین نے سنیچر کو دارالحکومت تل ابیب اور دیگر شہروں میں دائیں بازو کی سخت گیر حکومت کی جانب سے عدالتی اصلاحات کی توثیق کے خلاف احتجاج کیا۔
اپوزیشن ان اصلاحات کو جمہوریت کے لیے خطرہ سمجھ رہی ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اصلاحات پیکج نے ملک کو تقسیم کر دیا ہے اور اس سے ملکی تاریخ کی سب سے بڑی احتجاجی تحریک کو ہوا ملی ہے۔
مظاہرین نے ہفتہ وار احتجاج کے ذریعے وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کی حکومت پر دباؤ برقرار رکھا ہوا ہے۔
سنیچر کو ہزاروں مظاہرین تل ابیب میں جمع ہوئے، ان کے ہاتھوں میں اسرائیل کے پرچم تھے اور وہ ’جمہوریت، جمہوریت‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔
یہ اصلاحات سیاستدانوں کو عدالتی نظام پر طاقت جمانے کا موقع دیں گی جبکہ حکومت کا کہنا ہے کہ حد سے تجاوز کرنے والے غیرمنتخب ججز پر کنٹرول کے لیے یہ اصلاحات ضروری ہیں۔
ان اصلاحات کی مخالفت کرنے والوں کو خدشہ ہے کہ اس سے اتھاریٹیرین حکومت بنے گی۔
اسرائیلی پارلیمنٹ نے اس اصلاحاتی پیکج میں سے گذشتہ ماہ پہلا بل پاس کیا تھا جس کے تحت کچھ حکومتی فیصلوں پر عدلیہ نظرثانی نہیں کر سکے گی۔
نتن یاہو کو عدالت میں کرپشن کیس کا سامنا ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ وہ اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، تاہم اس سے قبل مذاکرات ناکام ہو چکے ہیں۔