ریاض۔۔۔۔۔سعودی محکمہ خفیہ کے سابق سربراہ شہزادہ ترکی الفیصل نے امریکی چینل سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے واضح کیا کہ اسلامی دنیا اور سعودی عرب میں امریکہ کی دلچسپی ناگزیر تھی۔ سعودی عرب حرمین شریفین کی سرزمین ہے یہاں سالانہ لاکھوں افراد حج کیلئے آتے ہیں۔ یہاں رونما ہونیوالے واقعات کی صدائے بازگشت دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ڈیڑھ ارب مسلمانوں میں سنی جاتی ہے۔ امریکی صدر کیلئے سعودی عرب کا دورہ ضروری تھا۔ سعودی دورے کیلئے صدر ٹرمپ کے قدرداں ہیں۔ خطے میں ایرانی اشتعال انگیزی اور انارکی کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترکی الفیصل نے کہا کہ سعودی عرب نے اس سلسلے میں اپنا نقطہ نظر اسلامی ، عربی ، امریکی سربراہ کانفرنس کے سامنے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے خطاب نے واضح کردیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ایران ہی خطے میں عدم استحکام پھیلا رہا ہے اور شام ،عراق،یمن وغیرہ علاقوں کے مسائل کا ذمہ دار ایران ہی ہے۔ ایران کے ان منفی تصرفات کے باعث تہران سے سب کو مل جلکر نمٹنا ہوگا۔شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا کہ شامی شہریوں پر زہریلی گیس کے حملوں کے ذمہ دار شامی فوجی اڈے کو تباہ کرکے امریکی صدر ٹرمپ نے اپنا فیصلہ دیدیا ہے۔ایران کو یہ بات مدنظر رکھنا ہوگی۔ ایران کو معلوم ہونا چاہئے کہ اسے اپنے کئے کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔