Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رجنی کانت کی فلم کی بُرائی کیوں؟ پرستاروں کا دو شائقین پر تشدد

فلم کی ریلیز کے موقع پر رجنی کانت کے پرستار شہر کے مختلف سنیما گھروں کے باہر جمع ہوئے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈین ریاست تمل ناڈو کے شہر چنئی میں فلم بینوں نے دیگر دو شائقین کو تشدد کو نشانہ بنایا جس کی وجہ رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ بنی۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق چنئی میں ایک سنیما کے باہر کچھ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دو شئقین نے فلم ’جیلر‘ کی بُرائی کی تھی جس پر وہاں کھڑے رجنی کانت کے پرستار غصے میں آگئے اور ان دونوں افراد کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جمعرات کو رجنی کانت کی فلم کی ریلیز کے موقع پر ان کے پرستار شہر کے مختلف سنیما گھروں کے باہر جمع ہوئے تھے جہاں انہوں نے پٹاخے پھاڑ کر، پوجا کر کے اور رقص کرکے جشن منایا۔
رجنی کانت کے پرستاروں نے فلم ’جیلر‘ کی بُرائی کرنے والے افراد پر الزام لگایا کہ وہ دراصل اداکار تھلاپتی وِجے کے مداح ہیں اور اس لیے رجنی کانت کی بُرائی کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر رجنی کانت اور تھلاپتی وِجے کے پرستاروں میں جنگ کافی عرصے سے جاری ہے اور اس کا آغاز رجنی کانت کے ایک بیان سے ہوا تھا۔
اپنے ایک پُرانے بیان میں رجنی کانت نے کہا تھا کہ انہیں ان کے دوستوں نے انہیں ہدایت کار نیلسن دلیپ کمار کے ساتھ کوئی بھی فلم سائن نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ ان کی فل ’بیسٹ‘ جس میں مرکزی کردار تھلاپتی وِجے نے نبھایا تھا باکس آفس پر فلاپ قرار پائی تھی۔
فلم ’جیلر‘ رجنی کانت کی دو برسوں کے بعد ریلیز ہونے والی پہلی فلم ہے جس کے لیے اُن کے مداح بے صبری سے انتظار کر رہے تھے۔
اسی سلسلے میں اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق فلم کی ریلیز کے دن انڈیا کے شہروں بینگلور اور چنئی میں دفاتر نے اپنے اپنے ملازمین کو چھٹی دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ صرف یہی نہیں، کچھ کمپنیوں نے تو اپنے ملازمین کو مفت ٹکٹ بھی دینے کا اعلان کیا۔

شیئر: