سعودی فلم ’ہجان‘ کا ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں ڈیبیو
سعودی فلم ’ہجان‘ کا ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں ڈیبیو
منگل 15 اگست 2023 19:00
فلم کی شوٹنگ شمال مغربی سعودی عرب کے علاوہ اردن میں بھی کی گئی ہے۔ فوٹو عرب نیوز
کنگ عبدالعزیز سینٹر فار ورلڈ کلچر(اثرا) آئندہ ماہ 48 ویں ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں اپنی تازہ فیچر فلم 'ہجان' کا ورلڈ پریمیئر ڈیبیو کرے گا۔
عرب نیوز کے مطابق مستقبل قریب میں آنے والی یہ فلم ایک سعودی یتیم لڑکے ماطر کی کہانی ہے جو اپنی پیاری اونٹنی ہفیرہ کے ساتھ مملکت کے وسیع ریگستان میں ایک کٹھن سفر کا آغاز کرتا ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے رواں سال کو 'اونٹوں کا بین الاقوامی سال' قرار دیا گیا ہے۔ 'ہجان' کا مطلب اونٹ سوار یا اونٹ جوکی ہے اور یہ فلم 2024 میں وسیع تر ریلیز کے لیے شیڈول کی گئی ہے۔
اس فلم کی تین اہم شخصیات ہدایت کار ابوبکر شوقی، پروڈیوسر محمد حفزی اور اثرا فلم پروڈکشن کے پروڈیوسر ماجد سمان نے اگلے ماہ بین الاقوامی سطح پر ڈیبیو کرنے سے قبل عرب نیوز سے خصوصی طور پر بات چیت کی ہے۔
ماجد سمان نے بتایا کہ ہم اثرا فلم پروڈکشن کے ذریعے اس عالمگیر کہانی کو منفرد سعودی نقطہ نظر سے دنیا کے سامنے پیش کرنے پر بہت خوش ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارا مشن سعودی عرب میں بڑھتی ہوئی فلمی صنعت کو مقامی صلاحیتوں کے ساتھ پیش کرنا اور سنیما کی ضروریات کو فروغ دینا ہے۔
سمان نے بتایا کہ اثرا نے فلم بنانے میں بہت تعاون کیا ہے اور 2022 کے آخری دو مہینوں کے دوران فلم کی شوٹنگ شمال مغربی سعودی عرب کے ساتھ ساتھ ہمسایہ ملک اردن میں بھی کی گئی ہے۔
مصر اور آسٹریا کی دوہری شہریت رکھنے والے فلم ہدایت کار ابوبکر شوقی کی یہ دوسری فیچر فلم ہے، ان کی پہلی فلم کو 2018 کے کانز فلم فیسٹیول میں پیش کیا گیا تھا۔
مصری پروڈیوسر اور سکرین رائٹر محمد حفزی مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے میں سرکردہ پروڈیوسرز میں سے ایک ہیں جن کی 40 سے زیادہ فلمیں منظرعام پر آئی ہیں۔
اداکار و فلم ساز ماجدالسمان نے اس سے قبل بھی کئی فلمیں کی ہیں جن میں 'طریق الوادی' فلم بھی شامل ہے جو اس وقت سعودی سینما گھروں میں دکھائی جا رہی ہے۔
ماجد سمان نے بتایا کہ فلم ہجان کا آغاز دسمبر 2020 میں ہوا جب مجھے اثرا کے ڈائریکٹر عبداللہ الرشید کی طرف سے ای میل موصول ہوئی جس میں لکھا تھا کہ ہمیں اونٹوں کے بارے میں عالمی معیار کی فلم کی ضرورت ہے جس پر میں نے ان سے پوچھا کہ کیا وہ سنجیدہ ہیں؟ انہوں نے کہا 'ہاں'۔
ماجد سمان نے باتوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اسی ہفتے میں نے اس پر کام شروع کر دیا اور انتظامیہ کے سامنے پیش کر دیا جسے منظور کر لیا گیا اور اصل کام شروع ہو گیا۔
ہم ایسے لوگوں کی تلاش میں تھے جو ہمارے ساتھ یہ فلم بنا سکیں، ہم فلم کے موضوع کی وجہ سے خطے کے لوگوں اور عرب فلم سازوں سے رابطہ کرنا چاہتا تھا۔
ہم نے سوچا کہ اونٹ اور سعودی ثقافت دونوں ہمارے پاس خطے میں موجود ہیں تو بیرون ملک کیوں جائیں۔
اس منصوبے کے بارے میں ہدایت کار ابوبکر شوقی سے بات کی تو انہوں نے کہا یہ دلچسپ تجویز ہے اور مجھے لگتا ہے کہ اونٹوں کی دوڑ کے بارے میں بہت کم فلمیں بنی ہیں۔