Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب سب سے بڑی اسلامک فنانس مارکیٹ، مجموعی اثاثے 3.1 ٹریلین ریال

اسلامک فنانس شعبے میں چند سالوں سے زبردست ترقی دیکھنے میں آ رہی ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی سینٹرل بینک (ساما) کے سربراہ نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب سب سے بڑی اسلامک فنانس مارکیٹ ہے جس کے مجموعی اثاثے 3.1 ٹریلین ریال سے زیادہ ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ریاض میں اسلامک فنانشل سروسز بورڈ ( آئی ایف ایس بی) کے سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے ساما کے گورنر ایمن السیاری نے کہا کہ ’گلوبل اسلا مک فنانس شعبے میں گزشتہ چند سالوں میں زبردست ترقی دیکھنے میں آ رہی ہے۔‘
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ایمن السیری، جو آئی ایف ایس بی کے چیئرمین بھی ہیں، نے کہا کہ ’اس وقت اسلامی فنانس شعبے کی مجموعی مالیت 11.2 ٹریلین ریال ہے جو پچھلے تین سالوں میں اوسطاً 9.6 فیصد کی نمو کو ظاہر کرتی ہے۔‘
ساما کے گورنر نے مزید کہا کہ ’سعودی عرب کا اسلامی فنانس کے ساتھ گہرا اور تاریخی رشتہ ہے۔ اس میں دنیا کی سب سے بڑی اسلامی فنانس مارکیٹ ہے جس کے تمام شعبوں میں مجموعی اسلامی اثاثے 3.1 ٹریلین ریال سے زیادہ ہیں۔ عالمی اسلامی بینک کے اثاثوں میں اکیلے اسلامی بینکنگ سیکٹر کا حصہ 33 فیصد ہے۔‘
ایمن السیاری نے کہا کہ ’مملکت دنیا میں سب سے بڑا خودمختار سکوک جاری کرنے والی ہے۔ اس کا کوآپریٹو انشورنس سیکٹر دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ہے جو 2022 میں 27 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ ہے۔‘
واضح رہے کہ آئی ایف ایس بی کا سالانہ اجلاس 14 سے 16 اگست تک ساما کی میزبانی میں اسلامی مالیاتی شعبے میں ہونے والی مختلف پیش رفت پر تبادلہ خیال کے لیے ریاض میں منعقد کیا گیا تھا۔
اس سال کے آئی ایف ایس بی کے سالانہ اجلاس میں صنعت کے ماہرین اور فیصلہ سازوں کی شرکت کے ساتھ کئی تقریبات اور ڈائیلاگ سیشنز شامل تھے۔
میٹنگ کے دوران بورڈ کے اراکین کی جانب سے عالمی اقتصادی بحران اور سخت مالیاتی حالات کے درمیان اسلامی مالیات کے نقطہ نظر پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

شیئر: