کینیڈا: برٹش کولمبیا میں بھڑکنے والی آگ سے مزید رہائشی انخلاء پر مجبور
کینیڈا: برٹش کولمبیا میں بھڑکنے والی آگ سے مزید رہائشی انخلاء پر مجبور
اتوار 20 اگست 2023 18:54
35 ہزار سے زائد باشندے انخلاء کے حکم کے تحت علاقہ چھوڑ چکے ہیں۔ فوٹو روئٹرز
کینیڈا کے مغربی صوبے برٹش کولمبیا میں موجود جنگلات میں بھڑکنے والی آگ پر قابو پانے میں ناکامی کے بعد ہنگامی حالت میں مزید رہائشیوں کو اپنے گھرچھوڑ دینے کا کہا گیا ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق ریکارڈ قائم کرنے والی آگ پر فائر فائٹرز قابو پانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، آگ نے کئی املاک کو تباہ کر دیا ہے جس سے قومی شاہراہ کے کچھ حصے بند کرنا پڑے ہیں۔
برٹش کولمبیا کے حکام نے صوبے میں جمعہ سے ایمرجنسی نافذ کر رکھی ہے جس کے بعد آگ کے خطرات سے نمٹنے کے مسائل میں قدرے کمی ہوئی ہے۔
گذشتہ روز 35 ہزار سے زائد باشندے انخلاء کے حکم کے تحت علاقہ چھوڑ چکے ہیں جب کہ مزید 30 ہزار افراد انخلاء کی تیاریاں کر رہے ہیں۔
سرکاری عہدیداروں نے متاثرہ علاقوں میں رہنے والے رہائشیوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی اور فائر فائٹرز کی زندگیوں کی حفاظت کے پیش نظر انخلاء کی اپیلوں پر فوری کارروائی کریں۔
حکام نے علاقے کے عوام سے پرزور اپیل کی ہے کہ فائر زونز کی جانب سفر کرنے سے گریز کریں اور علاقے کی فضائی تصاویر لینے کے لیے ڈرون اڑانے سے اجتناب برتیں اس عمل سے فائر فائٹرز کے کام میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔
برٹش کولمبیا کے صوبائی حکام نے آگ سے متاثرہ علاقے میں تباہ ہونے والی عمارتوں کی کل تعداد کا تاحال کوئی تخمینہ نہیں لگایا۔
جنگل کی اس آگ نے مقامی وسائل ختم کر دئیے ہیں جس کے باعث وفاقی حکومت کی مدد کے ساتھ ساتھ دیگر 13 ممالک کی مدد بھی حاصل کی گئی ہے۔
اس دوران کم از کم چار فائر فائٹرز ڈیوٹی کے دوران آگ سے جھلس کر ہلاک ہو گئے ہیں۔
تقریباً 140,000 مربع کلومیٹر اراضی جھلس چکی ہے اور دھوئیں کے بادل امریکی مشرقی ساحل تک پھیلے ہوئے ہیں۔
سرکاری حکام کا اندازہ ہے کہ علاقے میں خشک سالی جیسی صورتحال کے سبب لگنے والی آگ موسم خزاں تک جا سکتی ہے۔
شمال میں تقریباً دو ہزار کلومیٹر کے فاصلے پر شمال مغربی علاقوں میں جنگل کی آگ پر قابو نہیں پایا جا رہا، گزشتہ ہفتے تقریباً 20 ہزار رہائشیوں نے علاقے سے انخلا شروع کر دیا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ فی الحال رواں ہفتے کے آخر تک شہر کی حدود تک آگ پہنچنے کی توقع نہیں، درجہ حرارت میں کچھ کمی سے آگ کی پیش رفت سست کرنے میں مدد مل رہی ہے۔
آگ سے متاثرہ خاتون کرسٹا فلیسجر جو اپنے کتوں کے ساتھ شہر سے نکلی ہیں انہوں نے بتایا کہ یہ ایک مشکل سفر تھا۔
فلیسجر کے لیے بنیادی پریشانی یہ ہے کہ اس کا صرف دو سال پرانا گھر بچ پائے گا یا نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں سڑک کے اس پار لگنے والی آگ میں پھنس جانے سے خوفزدہ تھی۔
قریبی ہائی وے ہی مشرق و مغرب کا مرکزی راستہ ہے جسے ملک کی مصروف ترین بندرگاہ وینکوور جانے والی ہزاروں گاڑیاں اور ٹرک استعمال کرتے ہیں۔
ہائی وے پر ایک سیاحتی مقام کریگیلاچی میں گفٹ شاپ پر کام کرنے والی کیپ لمکوئسٹ نے بتایا ہے کہ انہوں نے گذشتہ ایک ہفتے میں بہت زیادہ تباہی دیکھی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تقریبا ڈھائی دن تک ہم گھر سے نہیں نکل سکے، نزدیکی پہاڑوں اور جنگل میں دھوئیں کے باعث ہم کچھ بھی نہیں دیکھ سکتے تھے اور میری سفید گاڑی اس ماحول کے باعث سیاہ نظر آ رہی تھی۔