انڈیا میں طالب علم کو تھپڑ، خاتون ٹیچر کی گرفتاری کا مطالبہ
جمعہ 25 اگست 2023 18:39
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
ویڈیو میں دوسرے بچوں سے پٹائی کھاتے بچے کا تعلق مسلمان گھرانے سے ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر/ویڈیو سکرین شاٹ)
انڈیا کی ریاست اُترپردیش کے شہر مظفر نگر کے ایک سکول کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں ایک طالب علم کو دیگر طالب علموں کے تھپڑ کھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
جمعے کو وائرل ہونے والی یہ ویڈیو ایک کلاس کی ہے جہاں ایک درجن سے زائد بچے زمین پر بیٹھے ہیں اور ایک طالب علم بورڈ کے پاس کھڑا ہے جسے وہاں بیٹھی ایک خاتون ٹیچر کے کہنے پر دوسرے بچے تھپڑ مار رہے ہیں۔
ویڈیو میں یہ خاتون ٹیچر کلاس ہی میں بیٹھے ایک شخص سے بات کر رہی ہیں اور گفتگو سُن کر معلوم ہوتا ہے کہ طالب علم کو دیگر بچوں سے تھپڑ اس لیے پڑوائے جا رہے ہیں کیونکہ اسے پانچ کا پہاڑا یاد نہیں۔
اس ویڈیو کے منظرِعام پر آنے کے بعد کئی صارفین کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیو کسی نیہا پبلک سکول کی ہے اور کلاس میں بیٹھی خاتون ٹیچر کا نام ترپتا تیاگی بتایا جا رہا ہے۔
ویڈیو شیئر کرنے والے صارفین کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ جس طالب علم کو دیگر بچوں سے پٹوایا جا رہا ہے اس کا تعلق ایک مسلمان گھرانے سے ہے۔
سوشل میڈیا پر انڈیا سے تعلق رکھنے والے صارفین کی ایک بڑی تعداد خاتون ٹیچر کو گرفتار کرنے کا مطالبہ بھی کر رہی ہے۔
انڈیا میں فیکٹ چیکنگ ویب سائٹ ’آلٹ نیوز‘ چلانے والے صحافی محمد زبیر نے تصدیق کی ہے کہ بچے کا تعلق مسلمان گھرانے سے ہے اور ان کے والد کا نام ارشاد ہے۔
محمد زبیر نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’میری ابھی بچے کے والد سے بات ہوئی ہے اور انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنے بچے کو سکول نہیں بھیجیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹیچر نے پولیس کے سامنے معافی مانگ لی ہے اور انہوں نے مظفرنگر پولیس کو یہ لکھ کر دیا ہے کہ وہ ٹیچر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرنا چاہتے۔‘
انڈین صحافی نے ایک اور ٹوئٹر پوسٹ میں ارشاد کی ویڈیو بھی شیئر کی جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ’میں پولیس کو شکایت نہیں درج کروانا چاہتا کیونکہ میں نہیں چاہتا کہ مجھے پولیس یا عدالت ہر وقت بُلاتی رہے۔‘
بچے کے والد کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے بچے کو سکول نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے اور سکول سے ادا کی گئی فیس بھی واپس لے لی ہے۔