ریاض ایئر سعودی پروفیشنلز کی تربیت اور مہارت میں اضافہ کرے گی
ریاض ایئر اور کالجز آف ایکسی لینس نے معاہدے پر دستخط کیے ہیں (فوٹو: ٹوئٹر ریاض ایئر)
سعودی عرب کی نئی شروع ہونے والی ایئر لائن ریاض ایئر نے ایوی ایشن کی صنعت میں مقامی سعودی پروفیشنلز کی تربیت اور مہارت میں اضافہ کرنے کے لیے کالجز آف ایکسی لینس کے ساتھ ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق مفاہمت کی یادداشت پر ریاض ایئر کے سی ای او ٹونی ڈگلس اور کالجز آف ایکسی لینس کے سی ای او ایمن مصطفیٰ العبداللہ نے دستخط کیے۔
معاہدے کے تحت فریقین سعودی ہنرمندوں کے لیے ایک پیشہ ورانہ تربیتی پروگرام کے لیے مل کر کام کریں گے جس میں انجینئرنگ اور ہیلتھ کیئر میں کیریئر بنانے والی خواتین کے لیے خصوصی کورسز شامل ہیں۔
ٹونی ڈگلس نے کہا کہ ’ ہم خصوصی ایوی ایشن پروگراموں کے آغاز میں معاونت کے لیے کالجز آف ایکسی لینس کے ساتھ شراکت داری پر بہت خوش ہیں۔ ہمارا مقصد طلبا کو تجربہ اور خصوصی تربیت فراہم کرکے تعلیم اور صنعت کی ضروریات کے درمیان فرق کو ختم کرنا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ ہم خاص طور پر ان مواقع کے بارے میں پرجوش ہیں جو یہ پروگرام خواتین کے لیے ٹیکنیکل انجینئرنگ اور ہیلتھ کیئر میں پیدا کرے گا جس سے ایوی ایشن کی زیادہ متنوع اور جامع افرادی قوت کے لیے راہ ہموار ہو گی‘۔
ایم او یو کے مطابق ایوی ایشن سیکٹر کے اندر طلبا کو خصوصی سیشن فراہم کیے جائیں گے جس میں سعودی خواتین کے لیے ہوائی جہاز کی دیکھ بھال اور انجینئرنگ کا پہلا تربیتی پروگرام بھی شامل ہے۔
وژن 2030 میں بیان کردہ معاشی تنوع کے اہداف کے مطابق ریاض ایئر کے قیام کو سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے سیاحت کے مرکز میں تبدیل کرنے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
ریاض ایئر لائن 2025 میں اپنا کام شروع کرے گی اور یہ 2030 تک 100 سے زیادہ مقامات پر سروس فراہم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
واضح رہے کہ نئی ایئرلائن کا آغاز اس دہائی کے آخر تک مملکت کے ایک عالمی سیاحتی مقام بننے کے منصوبوں کا ایک حصہ ہے جو وژن 2030 کے اہداف سے ہم آہنگ ہے۔
سعودی عرب کی قومی سیاحت کی حکمت عملی کا مقصد 2030 تک 100 ملین وزیٹرز کو راغب کرنے کے ساتھ ساتھ مملکت کی مجموعی گھریلو پیداوار میں سیاحت کے شعبے کی شراکت کو 10 فیصد سے زیادہ کرنا ہے۔