Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گنز اینڈ گلابز: 90 کی دہائی کا ناسٹیلجیا جس میں ایکشن، رومانس اور کامیڈی بھی

کہانی گلاب گنج اور شیر پور کے گینگ وار کی ہے جو افیون کی ڈیل فائنل کرنے کے لیے سرگرم ہیں (فوٹو: نیٹ فلیکس)
نیٹ فلیکس کے سیزن ’گنز اینڈ گلابز‘ کی پہلی قسط کی شروعات سے ہی 90 کی دہائی کی یادیں آپ کو چاروں طرف سے گھیر لیں گی۔
کیسٹ پلیئر، نمبروں کے گول ڈائل والے فون، موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کے ونٹیج ماڈل اور بالوں کے سٹائل کے ساتھ ساتھ کمار سانو کی آواز میں اس سیزن کے گانے آپ کو ایک کے بعد ایک قسط دیکھنے پر مجبور کرتے رہیں گے۔
ہر کردار میں موجود اداکار انگوٹھی میں نگینے کی طرح جُڑا نظر آئے گا اور سات اقساط پر مبنی یہ ڈرامہ آپ کی زندگی کے چھ گھنٹے خوشگوار بنا دے گا۔
یہ سیزن پیشکش ہے ہدایت کاروں کی مشہور جوڑی راج اینڈ ڈی کے کی جو اس سے پہلے ’فرضی‘ اور ’دا فیملی مین‘ جیسے کامیاب سیزن بنا چکے ہیں جن میں بالترتیب شاہد کپور اور منوج باجپائی کام کر چکے ہیں۔
ہدایت کاری کے علاوہ یہ جوڑی سکرین رائٹر اور پروڈیوسر بھی ہے۔ تنقید نگاروں کی طرف سے یہ اپنے کام کے لیے بہترین ہدایت کاری اور مکالموں کے ایوارڈ بھی جیت چکے ہیں۔ 
کہانی گلاب گنج اور شیر پور کے درمیان گینگ وار کی ہے جو کلکتّہ سے آئی ایک پارٹی کے لیے افیون کی ڈیل فائنل کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔ دونوں کی یہی کوشش ہے کہ یہ ڈیل ان کو مل جائے۔
اسی گینگ وار اور افیون کی ڈیل کے بیچ پولیس بھی اپنا ٹانکہ جوڑے رکھتی ہے۔ گلاب گنج میں ’گانچی گینگ‘ اور شیر پور میں ’نبید گینگ‘ اپنی دھاک بٹھائے ہوئے ہے۔
افیون کے کھیتوں کے ساتھ ساتھ پیار کی بیلیں بھی پروان چڑھتی نظر آتی ہیں جس کی ڈالیاں گانچی گینگ سے لے کر گلاب گنج کے سکول تک جا پہنچتی ہیں۔ کرائے کے قاتل سے بھی مدد لی جاتی ہے جو توہمات پر بھی اتنا ہی یقین رکھتا ہے جتنا اپنے زورِ بازو پر۔ 

گلاب گنج میں ’گانچی گینگ‘ اور شیر پور میں ’نبید گینگ‘ اپنی دھاک بٹھائے ہوئے ہے (فوٹو: نیٹ فلیکس)

کرائے کے قاتل کا یہ کردار ’4 کٹ آتما رام‘ اداکار گلشن دیوایا نے ادا کیا ہے جو اس سے پہلے ’دھاڑ‘ نامی سیزن میں پولیس انسپکٹر کا کردار بخوبی نبھا چکے ہیں۔ تمام اداکاروں کو کرداروں کی مناسبت سے کاسٹ کرنا ایک مشکل کام ہوتا ہے لیکن یہاں ایسا لگتا ہے کہ یہ کام انتہائی پیشہ ورانہ مہارت سے کیا گیا ہے۔ 
آنجہانی اداکار ستیش کوشک کی اس سیزن میں بطور ’گانچی‘ یہ آخری پرفارمینس تھی جو بلاشبہ بہترین اور کردار کے عین مطابق تھی۔ وہ اس سے پہلے بھی کافی فلموں میں گینگسٹر کا کردار ادا کر چکے ہیں۔
راج کمار راؤ اپنے کردار ’پانا ٹیپو‘ میں انتہائی موزوں نظر آتے ہیں، ایک ایسا مکینک جو اپنے پیار کی خاطر کسی حد کو بھی پار کر جانے کا حوصلہ رکھتا ہے۔ اداکار دلقر سلمان نے اس سیزن میں انسپکٹر ارجن ورما کے کردار سے چھوٹی سکرین پر اداکاری کی شروعات کی ہے۔ وہ اس سے پہلے تامل، تیگو اور ملیالم فلموں میں کام کر چکے ہیں۔ 
سیزن کے مکالمے اور اکثر جگہوں پر سین کے حساب سے فقرے بہت ہی مزاحیہ ہیں جو بہترین ایڈیٹنگ کی وجہ سے سننے والے پر دگنا اثر ڈالتے ہیں۔ اترکھنڈ کے سر سبز اور پہاڑی علاقے میں دلفریب زاویوں سے فلمائے جانے والے مناظر سنیماٹوگرافر پنکھج کمار کی قابلیت کا ثبوت ہیں جو اس سے پہلے حیدر، رنگون اور رات اکیلی ہے جیسی فلموں میں اپنے جوہر دکھا چکے ہیں۔ 
اس سیزن میں اُبھرتے ہوئے نئے اداکاروں کو بھی خاطر خواہ سکرین ٹائم دیا گیا ہے جن میں کرش راؤ، تنعشق چوہدری اور سہانی سیٹھی شامل ہیں۔ یہ سب گلاب گنج سکول کے طالب علموں بالترتیب ’ننو، گنگو اور جو‘ کے کردار نبھا رہے ہیں۔ 
یہ ڈرامہ کچھ پیغام دیتا اور زندگی کی حقیقتیں سمجھاتا بھی نظر آتا ہے جیسا کہ انسان جھوٹ تو اپنے فائدے کے لیے بولتا ہے لیکن جب سچ بولنے کی باری آتی ہے تب بھی ہم وہی سچ بولتے ہیں جس میں ہمارا فائدہ ہو۔
پھر چاہے وہ سچ دوسرے پر کتنا ہی بھاری پڑ جائے مگر ہم دامن بچا کر اس صورت حال سے نکل جاتے ہیں اور دوسرے کو پھنسا دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ ماں باپ اور خاندان کا نام  بعض اوقات اولاد سے اتنی قربانیاں مانگ لیتے ہیں کہ اولاد کی اپنی شخصیت کہیں کھو جاتی ہے اور وہ بھی اپنے والدین جیسی بن جاتی ہے۔
نیٹ فلیکس پاکستان پر اس وقت یہ سیزن نمبر 1 پر دیکھا جا رہا ہے جبکہ آئی ایم ڈی بی پر اس کی ریٹنگ 7.8 ہے۔ اس کو دیکھنے والے 85 فیصد ناظرین نے پسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ مکالمے، مناظر کو فلم بند کرنے کا انداز اور پس پردہ موسیقی بالکل روایت سے ہٹ کر ہے جو کہانی کو مزید دلچسپ بنا دیتی ہیں۔
آخری قسط میں اتنے ٹوئسٹ ہیں کہ دیکھنے والا سکرین سے ہی چپکا رہتا ہے۔ ہدایت کاروں راج اور ڈی کے کی جوڑی ایک بار پھر انوکھے انداز سے کہانی سنانے میں کامیاب رہی ہے۔

شیئر: