Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جوہانسبرگ کی رہائشی عمارت میں آتشزدگی، گیٹ بند ہونے سے 73 ہلاک

جنوبی افریقہ میں ایک پانچ منزلہ رہائشی عمارت میں آگ لگنے سے 73 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ کی ایمرجنسی سروس نے جمعرات کو بتایا کہ رات گئے آتشزدگی سے مرنے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔
رہائشی عمارت سے آگ کے بعد 52 افراد کو زندہ بچا لیا گیا مگر وہ جھلس چکے تھے۔
حالیہ برسوں میں اس واقعے کو اموات کے لحاظ سے دنیا کی  بدترین آتشزدگی قرار دیا جا رہا ہے۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ لاشیں ایک گیٹ کے قریب ڈھیر کی شکل میں ملیں جس سے معلوم ہوتا ہے لوگوں نے بھاگنے کی کوشش کی مگر دروازہ بند ہونے کی وجہ سے نکل نہ سکے۔
شہر کے انتظامی حکام نے بتایا کہ جرائم سے متاثرہ اس علاقے میں واقع عمارت کو مترک قرار دیے جانے کے بعد غیر قانونی رہائش اختیار کی گئی تھی۔
ایک مقامی شخص نے بتایا کہ وہاں رہنے والے زیادہ تر غیرملکی تھے۔
ایمرجنسی مینجمنٹ سروسز کے ترجمان رابرٹ مولاؤدزی نے بتایا کہ ’اب 73 اموات کی تصدیق ہو چکی ہے اور 52 افراد زخمی ہیں جنہیں مزید طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں کم از کم سات بچے بھی شامل ہیں جن میں سب سے کم عمر دو سال سے کم تھی۔
حکام کے مطابق مرنے والے بعض افراد کی شناخت جل جانے کے باعث ممکن نہیں رہی۔
آتشزدگی کا شکار ہونے والی عمارت میں پھنس جانے کے بعد بچائے جانے والے ایک شخص کینی بوپے نے کہا کہ ’میں زندہ بچ جانے شکرگزار ہوں، ہم میں سے بہت سے لوگ بھاگ رہے تھے، آگ سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہے تھے اور بہت سے لوگ بالآخر دھویں کی وجہ سے دم توڑ گئے۔‘
انہوں نے بتایا کہ وہ عمارت میں ایک دوست سے ملنے پہنچے تھے۔
28 سالہ نوجوان نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ اس گروپ کا حصہ تھا جو ایک بند فائر اسکیپ گیٹ کو توڑ کر بچ نکلنے میں کامیاب ہوا، جب کہ دوسروں نے خود کو بچانے کے لیے کھڑکیوں سے ’چھلانگیں لگائیں۔‘

حکام کے مطابق مرنے والے بعض افراد کی شناخت جل جانے کے باعث ممکن نہیں رہی۔ فوٹو: اے ایف پی

جلتی ہوئی عمارت سے زندہ نکلنے کے لیے رہائشیوں نے کمبل اور چادریں کھڑکیوں سے لٹکائیں اور جھول کر کودے۔ خاکستر عمارت سے لٹکی ہوئی یہ چادریں اب ڈرامائی مناظر کی یاد دلا رہی ہیں۔
صدر سیرل رامافوسا نے جنوبی شہر گکیبرہا میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ ایک بہت بڑا سانحہ ہے، اُن خاندانوں کے دکھ میں شریک ہیں جن کے پیارے اس خوفناک طریقے سے ہلاک ہو گئے۔‘
صدر نے کہا کہ ’ہمارے دل ہر اس شخص کے ساتھ تکلیف میں ہیں جو اس آفت سے متاثر ہوا ہے۔‘
تاحال ریسکیو حکام کو آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔

شیئر: