Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پوپ فرانسس کا دورہ منگولیا ، مذہبی ہم آہنگی کا فروغ ہے

پوپ فرانسس نے سفر کے دوران منگولیا میں مذہبی آزادی کی تعریف کی ہے۔ فوٹو روئٹرز
عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے تمام مذاہب پر زور دیا ہے کہ  ہم آہنگی کے ساتھ رہیں اور تشدد کو ہوا دینے والی نظریاتی بنیاد پرستی سے پرہیز کریں۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے حوالے سے پوپ فرانسس منگولیا کے دارالحکومت اولنبتور میں ایک درجن دیگر مذہبی نمائندوں کے ساتھ بین مذہبی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔

تقریب میں منگول بدھ مت و دیگر مذہبی رہنماؤں نے اظہار خیال کیا۔ فوٹو روئٹرز

منگولیا میں بین المذاہب اجتماع میں پوپ کی شرکت کا بنیادی مقصد منگولیا میں بسنے والی چھوٹی کیتھولک کمیونٹی سے ملنا ہے۔
پوپ فرانسس یہاں موجود 1450 ارکان کی کمیونٹی کے لیے اتوار کو اجتماعی دعائیہ نشست کرنے والے ہیں۔
جغرافیائی لحاظ سے دیکھا جائے تو منگولیا کی سرحدیں چین کے ساتھ ملتی ہیں اور پوپ نے بیجنگ کو ایک واضح پیغام بھیجنے کے لیے یہاں کا سفر کیا ہے۔
بیجنگ کے ویٹیکن کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کے لیے حکومتوں کو کیتھولک چرچ سے پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ اس کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں۔

بدھ مت رہنما نے بتایا کہ یہ علاقہ سوویت یونین کے اثرو رسوخ میں تھا۔ فوٹو عرب نیوز

پوپ فرانسس نے اپنے سفر کے دوران منگولیا میں مذہبی آزادی کی تعریف کی ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بدھ مت رہنماؤں میں سے ایک نے بتایا ہے کہ جب یہ علاقہ سوویت یونین کے اثر و رسوخ میں تھا تو یہاں مذہبی آزادی کو دبایا گیا تھا۔
تقریب میں منگول بدھ مت کے علاوہ  مسلمانوں، ایوینجلیکلز، یہودیوں، آرتھوڈوکس، مورمن، ہندو، شنتو، بہائی اور شمن کی نمائندگی کرنے والے رہنماؤں نے اظہار خیال کیا۔  

شیئر: