Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیبیا : برسوں بعد بجلی کی بہتر سہولیات پر عوامی ردعمل

گذشتہ سال تک بجلی کی بندش 10 سے 20 گھنٹے تک جاری رہتی تھی۔ فوٹو عرب نیوز
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں برسوں  سے جاری بجلی کی کٹوتی اور گھنٹوں بندش کے بعد جنرل الیکٹرسٹی کمپنی کی جانب سے بجلی کی بہتر سروس اور سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق2011 میں نیٹو کی حمایت یافتہ بغاوت میں معمر قذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے بجلی کی قلت نے لیبیا کے عوام کی روزمرہ کی مصروفیات اور معمولات میں تعطل پیدا کر دیا تھا۔

بجلی کی بندش کاروبار کے لیے انتہائی مشکلات کا باعث تھی۔ فوٹو عرب نیوز

لیبیا میں مسلح حریف گروپوں کے درمیان ایک دہائی سے لڑائی کا سلسلہ جاری ہونے کے بعد شمالی افریقی ملک میں پہلے سے ہی خستہ حال بجلی گھروں میں ہونے والے نقصانات میں اضافہ ہو گیا تھا۔
بجلی کی فراہمی کی حالیہ صورتحال پر عوام کی جانب سے مثبت ردعمل سامنے آیا ہے۔
شادیوں اور دیگر تقریبات کے لیے آن لائن مھائیاں فراہم  کرنے  والے 43 سالہ نانبائی حنان الملادی نے بتایا ہے کہ بجلی کی بندش میرے کاروبار کے لیے انتہائی مشکلات کا باعث تھی۔
لیبیا میں 42 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد معمر قذافی نے اپنے پیچھے فرسودہ انفراسٹرکچر چھوڑا جس کی معیشت زیادہ تر تیل پر منحصر تھی اور ہنر مند افرادی قوت کم تھی۔

بجلی صارفین گذشتہ صورتحال کی نسبت بہتر محسوس کر رہے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

جنرل الیکٹرسٹی نے گزشتہ 10 برسوں میں بجلی کے نیٹ ورک کی حفاظت اور اوورلوڈ روکنے کے گرمیوں اور سردیوں میں بجلی کی بڑے پیمانے پر کٹوتی کا سہارا لیا۔
گذشتہ سال تک بجلی کی بندش 10 سے 20 گھنٹے تک جاری رہتی جس سے شہر کی سڑکیں تاریک ہو جاتیں اور شہریوں کو بغیر ایئرکنڈیشنگ کے 40 ڈگری سیلسیس (104 فارن ہائیٹ) سے زیادہ درجہ حرارت میں گذارنا پڑتے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ ناقابل برداشت چیز یہ تھی کہ کوئی نہیں جانتا تھا بجلی کی فراہمی کب اور کتنے وقت کے لیے ہوگی۔
گزشتہ سال سے جنرل الیکٹرسٹی کمپنی میں نئے انتظامات کے ساتھ ساتھ نسبتاً مستحکم سیکیورٹی صورتحال سے لیبیا کے باشندے اب بجلی کی فراہمی میں نمایاں طور پر بہتری محسوس کر رہے ہیں۔

پہلے کوئی نہیں جانتا تھا بجلی کی فراہمی کب ہوگی۔ فوٹو گیٹی امیج

وزیراعظم عبدالحمید دبیبہ جو طرابلس میں اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت کے سربراہ  اور ملک کی جنرل الیکٹرسٹی کمپنی کے چیئرمین ہیں انہوں نے جولائی 2022 میں محکمہ کے ذمہ دار کو برطرف کیا تھا۔
جنرل الیکٹرسٹی کمپنی کے نئے ذمہ دار کو تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی کا منصوبہ بنانے اور محکمہ میں ہر طرح کی بدعنوانی روکنے کے لیے سخت قوانین کا پابند کیا۔
منجمد اشیائے خوردنی فروخت کرنے والے 34 سالہ قصاب معید زیانی نے بتایا ہے کہ بجلی صارفین گذشتہ صورتحال کی نسبت بہتر محسوس کر رہے ہیں۔

شیئر: