جی 20 اجلاس: صدر شی جن پنگ کے شرکت نہ کرنے پر بائیڈن ’مایوس‘
جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں صدر شی جن پنگ شرکت نہیں کریں گے۔ فوٹو: روئٹرز
امریکی صدر جو بائیڈن نے جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں چینی صدر شی جن پنگ کے شرکت نہ کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈیا میں منعقد ہونے والے جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں صدر شی جن پنگ کی جگہ وزیراعظم لی کوانگ ممکنہ طور پر اپنے ملک کی نمائندگی کریں گے۔
اتوار کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر جو بائیڈن نے کہا کہ صدر شی جن پنگ کے شرکت نہ کرنے پر ’مجھے مایوسی ہے لیکن میں پھر بھی ان سے ملوں گا۔‘
تاہم صدر بائیڈن نے اجلاس میں شرکت پر گرم جوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا اور ویتنام، امریکہ کے ساتھ قریبی تعلقات کی خواہش رکھتے ہیں اور دونوں ہی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
دنیا کی بیس ترقی یافتہ اور تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں کی تنظیم جی ٹوئنٹی کا سربراہی اجلاس 7 سے 10 ستمبر تک انڈیا میں منعقد ہونے جا رہا ہے۔
رواں سال جی ٹوئنٹی کی صدارت کی ذمہ داری انڈیا کو سونپی گئی ہے جس میں بڑی معیشتوں کے سربراہان مملکت شرکت کریں گے۔
امریکہ اور چین کے درمیان دوطرفہ تعلقات اختلافات کی وجہ سے تنازعات کا شکار ہیں جن میں تجارتی مسائل، تائیوان کا مستقبل اور بحیرہ جنوبی چین میں ایشیائی ملک کی موجودگی سر فہرست ہیں۔
امریکہ نے چین کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی کوشش میں اعلٰی عہدیداروں کو بیجنگ کے دورے پر بھی بھجوایا ہے جہاں متنازعہ معاملات زیر بحث آئے۔
دوسری جانب دو بڑے ایشیائی ممالک انڈیا اور چین کے درمیان بھی حالات کشیدگی کا شکار ہیں۔
گزشتہ ماہ جنوبی افریقہ میں ابھرتی معیشتوں کے پانچ ملکی اتحاد برکس کے سربراہی اجلاس میں صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم نریندر مودی کی ملاقات ہوئی تھی۔
دنیا کے دو سب سے زیادہ آبادی والے ان ممالک کے درمیان تعلقات 2020 میں سرحدی جھڑپ کے بعد سے گہرے جمود کا شکار ہیں جس میں 20 انڈین فوجی اور کم از کم چار چینی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔