انڈین صدر دروپدی مرمو کی جانب سے غیرملکی رہنماؤں کو بھیجے گئے جی20 سَمِٹ کے دعوت ناموں پر ’پریزیڈنٹ آف انڈیا‘ (انڈیا کی صدر) کے بجائے ’پریزیڈنٹ آف بھارت‘ (بھارت کی صدر) لکھے جانے پر سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث نے جنم لے لیا ہے۔
انڈین میڈیا کے مطابق ایسا انڈیا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ کسی سرکاری دعوت نامے میں انڈیا کے بجائے بھارت کی اصطلاح استعمال کی گئی ہو۔
مزید پڑھیں
-
ایشیا کپ: پاکستان اور انڈیا کا میچ بے نتیجہ ختم، بارش جیت گئیNode ID: 792496
-
’پاکستان جائیں‘، انڈیا میں ٹیچر کے خلاف تحقیقات کا آغازNode ID: 792791
جی20 سَمِٹ ستمبر کی نو اور 10 تاریخ کو انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی میں منعقد ہو گا جس میں امریکی صدر جو بائیڈن اور برطانوی وزیراعظم رشی سونک سمیت متعدد غیرملکی سربراہان مملکت شریک ہوں گے۔
’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق جی20 سَمِٹ کے حوالے سے غیرملکی وفود کو بھیجے گئے کتابچوں میں بھی انڈیا کے بجائے لفظ بھارت کا استعمال کیا گیا ہے۔ ان کتابچوں کا عنوان ’بھارت، جمہوریت کی ماں‘ رکھا گیا ہے۔
انڈیا کی پالیسی میں تبدیلی پر حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) خوش نظر آ رہی ہے اور اس کے رہنما اسے ایک اچھا قدم قرار دے رہے ہیں۔
REPUBLIC OF BHARAT - happy and proud that our civilisation is marching ahead boldly towards AMRIT KAAL
— Himanta Biswa Sarma (@himantabiswa) September 5, 2023
بی جے پی سے منسلک وزیر دھرمیندر پرادھان نے لکھا کہ ’ایسا پہلے ہوجانا چاہیے تھا۔ اس سے دماغ کو کافی اطمینان پہنچا ہے۔ بھارت ہمارا تعارف ہے اور ہمیں اس پر فخر ہے کہ صدر نے بھارت کو ترجیح دی۔‘
#WATCH | Delhi: On G20 Summit dinner invitations at Rashtrapati Bhawan sent in the name of ‘President of Bharat’, Union Minister Dharmendra Pradhan says, "This should have happened earlier. This gives great satisfaction to the mind. 'Bharat' is our introduction. We are proud of… pic.twitter.com/aQ0Pm4JYOk
— ANI (@ANI) September 5, 2023
انڈیا کے لیجنڈ اداکار ابیتابھ بچن اور سابق کرکٹر وریندر سہواگ بھی سرکاری دعوت ناموں میں لفظ ’بھارت‘ کے استعمال سے خوش نظر آئے۔
I have always believed a name should be one which instills pride in us.
We are Bhartiyas ,India is a name given by the British & it has been long overdue to get our original name ‘Bharat’ back officially. I urge the @BCCI @JayShah to ensure that this World Cup our players have… https://t.co/R4Tbi9AQgA— Virender Sehwag (@virendersehwag) September 5, 2023
دوسری جانب کافی سوشل میڈیا صارفین ایسے بھی ہیں جو انڈیا کے بجائے لفظ ’بھارت‘ کے استعمال پر ناخوش نظر آ رہے ہیں۔
منیش تیواری نے ایک ٹویٹ میں انڈیا کے آئین کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ وہاں بھی ’پریزیڈنٹ آف انڈیا‘ لکھا گیا ہے۔
Article 52 - Constitution of India.
There shall be a President of INDIA
Can’t get more explicit than this - Can it ??????? pic.twitter.com/9OoPcLBktW
— Manish Tewari (@ManishTewari) September 5, 2023
تَمل ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے سٹالن نے حکمراں جماعت پر شدید تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’بی جے پی مخالف جماعتیں، جب فسطائیت پر اُتری ہوئی جماعت بی جے پی کو ہٹانے کے لیے متحد ہوگئیں اور اپنے اتحاد کا نام انڈیا رکھا تو اب بی جے پی انڈیا کو بھارت میں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔‘
After Non-BJP forces united to dethrone the fascist BJP regime and aptly named their alliance #INDIA, now the BJP wants to change 'India' for 'Bharat.'
BJP promised to TRANSFORM India, but all we got is a name change after 9 years!
Seems like the BJP is rattled by a single term…
— M.K.Stalin (@mkstalin) September 5, 2023