Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوڈان کے فوجی سربراہ تیسرے غیر ملکی دورے پر قطر پہنچ گئے

عبدالفتاح برہان نے گذشتہ ماہ کے آخر میں پہلا بیرون ملک دورہ مصر کا کیا۔ فوٹو عرب نیوز
سوڈانی فوج کے سربراہ عبدالفتاح البرہان ملک میں جنگ شروع ہونے کے بعد جمعرات کو قطر کے امیر سے بات چیت کے لیے دوحہ پہنچ گئے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق سوڈان میں فوج اور نیم فوجی دستوں کے  درمیان تقریباً پانچ ماہ سے جاری جنگ کے دوران عبدالفتاح البرہان کا بیرون ملک کا یہ تیسرا دورہ ہے۔
سوڈان کی حکمران خود مختار کونسل نے جاری بیان میں کہا ہے کہ عبدالفتاح البرہان قطر کے شیخ تمیم بن حمد الثانی  کے ساتھ دوطرفہ تعلقات، مشترکہ دلچسپی کے امور اور سوڈان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔
قطر کی سرکاری نیوز ایجنسی نے سوشل میڈیا پر جاری تصویر میں سوڈانی سربراہ کو قطر کے وزیر مملکت برائے خارجہ محمد بن عبدالعزیز بن صالح الخلیفی کے ساتھ ائیرپورٹ پر سرخ قالین پر چلتے ہوئے دکھایا ہے۔
قبل ازیں سوڈان کے سربراہ عبدالفتاح البرہان نے بدھ کی شام  پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز آر ایس ایف کو تحلیل کرنے کا حکم نامہ جاری کیا ہے۔
سوڈان کی باقاعدہ فوج  کی ملک کی پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز کے ساتھ 15 اپریل سے جنگ کا سلسلہ شروع ہے۔
سوڈانی صدر کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ریاست کے خلاف ان قوتوں کی بغاوت اور شہریوں کے خلاف سنگین خلاف ورزیوں کے اثرات  سے نمٹنے کے لیے یہ فیصلہ جاری کیا گیاہے۔ 

سوڈانی سربراہ نے آر ایس ایف  تحلیل کرنے کا حکم  جاری کیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

خرطوم میں فوجی ہیڈکوارٹر کے اندر مہینوں تک محاصرے میں گزارنے کے بعد عبدالفتاح برہان ملک کے مشرقی شہر پورٹ سوڈان میں مقیم ہیں۔
پورٹ سوڈان میں حالات قدرے بہتر ہیں اور یہ علاقہ لڑائی سے محفوظ ہے یہی وجہ ہے کہ اس شہر میں سرکاری اہلکار اور اقوام متحدہ نے نقل مکانی کی ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ کے آخر میں عبدالفتاح برہان نے پہلا بیرون ملک دورہ مصر کا کیا جو تاریخی طور پر سوڈان کا سب سے قریبی اتحادی ہے، اس کے بعد سوڈانی سربراہ نے جنوبی سوڈان کا دورہ کیا۔

سوڈان میں مسلح تصادم سے پانچ ہزار افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔ فوٹو اے ایف پی

جنگ کے ابتدائی مہینوں میں ثالثی کی کوششیں بار بار ناکام ہونے کے بعد مصر اور جنوبی سوڈان نے لڑائی ختم کرنے کی کوشش جاری رکھی ہے۔
ایک اندازے کے مطابق اب تک سوڈان میں جاری آپسی مسلح تصادم میں کم ازکم پانچ ہزار افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق  48 لاکھ افراد  بے گھر ہونے پر مجبور ہیں جن میں سے دس لاکھ سوڈانیوں نے جان بچانے کے لیے دیگر ممالک کا رخ کیا ہے اور حالات کے پیش نظر مزید افراد ملک سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔

شیئر: