Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الدرہ گیس فیلڈ: سرحدی حد بندی تک ایران سے مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں، کویت

 تہران نے گیس فیلڈ میں ڈرلنگ منصوبے کا اعلان کر رکھا ہے (فوٹو: عرب نیوز)
کویتی وزیر پٹرولیم سعد البراک نے کہا ہے کہ ’جب تک ایران بین الاقوامی قوانین کے مطابق اپنی سمندری سرحدوں کی حد بندی نہیں کرتا الدرہ گیس فیلڈ پر مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ہے‘۔
کویتی وزیر پیٹرولیم نے یہ تبصرہ اس وقت کیا ہے جب قدرتی وسائل سے مالا مال اس ’منقسم علاقے‘ پر کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
 تہران نے گیس فیلڈ میں ڈرلنگ شروع کرنے کے منصوبے کا اعلان کر رکھا ہے۔
سعد البراک کے مطابق’ گیس فیلڈ تک رسائی کے حوالے سے ایران کے دعوے سمندری حدود کی واضح حد بندی پر مبنی نہیں ہیں‘۔
الاخباریہ کو انٹرویو میں انہو ں نے کہا کہ ’اس لمحے تک،  الدرہ فیلڈ پر کویت اور سعودی عرب کا خصوصی حق ہے, اور جوکوئی بھی دعوی رکھتا ہے اسے سرحدوں کی حد بندی شروع کرنی چاہیے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’اور اگر اس کا حق ہے تو اسے وہ اسے بین الاقوامی قوانین کے مطابق لے گا‘۔
عرب نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’جب گیس فیلڈ کی بات آتی ہے تو کویت اور سعودی عرب ’ایک ٹیم‘ ہیں جسے دونوں ممالک کے فائدے کےلیے ترقی دی جائے گی’۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سعودی وزارت خارجہ نے مشترکہ ملکیت کی تصدیق کرتے ہوئے ایران پر زور دیا تھا کہ وہ اس علاقے میں مشرقی سرحد کی حد بندی کے لیے مذاکرات میں شامل ہو۔
سعودی پریس ایجنسی نے وزارت خارجہ کے ذرائع کا حوالے دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’قدرتی وسائل اور میری ٹائم تقسیم شدہ علاقے میں الدرہ گیس فیلڈ خصوصی طور پر سعودی عرب اور کویت کی ملکیت ہے۔‘
 بیان میں ’سعودی عرب نے ایران سے ریاض اور کویت کے ساتھ مشرقی سرحد کی حد بندی کے لیے بات چیت شروع کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔‘
 کویت کی خبر رساں ایجنسی کونا کے مطابق سعودی عرب کے ساتھ کویت نے بھی الدرہ گیس فیلڈ پر ایران کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا تھا کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ اپنے قدرتی وسائل پر خصوصی حقوق کا مالک ہے۔
الدرہ گیس فیلڈ سعودی عرب اور کویت کے درمیان ایک مشترکہ زیرآب علاقہ ہے جو خلیج عرب میں واقع ہے۔ یہ الاحسا گورنریٹ میں ہے جو سعودی عرب کے مشرقی ریجن کا ایک حصہ ہے۔
اس گیس فیلڈ کی دریافت 1960 کی دہائی میں سعودی عرب اور کویت کے درمیان سمندری سرحدوں کی حد بندی کے عمل کے آغاز کے ساتھ ہوئی تھی۔
فیلڈ کی ملکیت کو دونوں ممالک کے درمیان یکساں طور پر تقسیم کیا گیا تھا، یہ فیصلہ 1970 میں نافذ العمل ہوا۔
الدرہ گیس فیلڈ دنیا کے سب سے بڑے قدرتی گیس کے ذخائر میں سے ایک ہے۔
اس فیلڈ سے یومیہ ایک ارب کیوبک فٹ گیس اور یومیہ 84 ہزار کنڈیسنٹ پیدا ہونے کی توقع ہے۔ یہ سعودی عرب اور کویت کی گیس پیداوار میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

شیئر: