مستونگ دھماکہ، پی ڈی ایم ترجمان حافظ حمداللہ سمیت 11 زخمی
مستونگ دھماکہ، پی ڈی ایم ترجمان حافظ حمداللہ سمیت 11 زخمی
جمعرات 14 ستمبر 2023 12:55
زین الدین احمد -اردو نیوز، کوئٹہ
جمعیت علمائے اسلام کے ترجمان اسلم غوری کے مطابق حافظ حمد اللہ کی حالت خطرے سے باہر ہے (فوٹو: سینیٹ آف پاکستان)
بلوچستان کے شہر مستونگ میں سڑک کنارے ہونے والے ایک بم دھماکے سے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے ترجمان حافظ حمد اللہ سمیت 11 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
اسسٹنٹ کمشنر مستونگ عطاء المنعم کے مطابق دھماکہ جمعرات کی دوپہر کو کوئٹہ سے متصل ضلع مستونگ کے ہیڈکوارٹر سے چند کلومیٹر دور کوئٹہ کراچی شاہراہ پر کلی چوتو کے مقام پر ہوا۔
’دھماکے میں حافظ حمد اللہ کو نشانہ بنایا گیا جو ایک کار میں محافظ اور ساتھیوں کے ہمراہ کوئٹہ سے منگچر قلات کی طرف جارہے تھے۔‘
مستونگ پولیس کے مطابق گاڑی کو سڑک کنارے کھڑی موٹرسائیکل میں نصب بم کے ذریعے نشانہ بنایا گیا جس کی زد میں کوسٹر بھی آگئی اور دونوں گاڑیوں میں سوار لوگ زخمی ہوگئے۔
اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ دھماکے کی جگہ سے موٹرسائیکل ملی ہے سی ٹی ڈی اور بم ڈسپوزل ٹیم دھماکے کی نوعیت معلوم کرررہی ہے۔
زخمیوں کو مستونگ کے نواب غوث بخش رئیسانی ہسپتال لے جایا گیا۔ ہسپتال کے سی ای او ڈاکٹر سعید احمد نے اردو نیوز کو بتایا کہ ہسپتال میں 11 زخمیوں کو لایا گیا جن میں حافظ حمداللہ، ان کا ایک محافظ اور دو ساتھی بھی شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ زخمیوں میں کوسٹر ڈرائیور کی حالت تشویشناک تھی جسے فوری طور پر کوئٹہ ریفر کیا گیا جبکہ حافظ حمداللہ سمیت باقی زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ڈاکٹر سعید نے بتایا کہ دو معمولی زخمیوں کو طبی امداد دے کر ہسپتال سے فارغ کردیا گیا جبکہ حافظ حمداللہ سمیت باقی 8 زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد مزید علاج کے لیے کوئٹہ روانہ کردیا گیا۔
حافظ حمداللہ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء سابق سینیٹر اور بلوچستان کے سابق صوبائی وزیر صحت رہ چکے ہیں۔ وہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے ترجمان بھی ہیں۔
مستونگ میں اس سے قبل 12 مئی 2017 کو ایک بم دھماکے میں جے یو آئی کے مرکزی سیکریٹری جنرل سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری موت سے بال بال بچے تھے اور وہ شدید زخمی ہوئے۔ اس دھماکے میں 25 افراد کی موت ہوئی تھی۔
ایک روز قبل ہی سی ٹی ڈی پولیس نے غفور حیدری پر حملے میں ملوث داعش کے کمانڈر غلام الدین شاہوانی عرف شعیب کو ایک مبینہ آپریشن میں ہلاک کیا۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حافظ حمداللہ پر ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’دہشت گردی میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ صوبائی نگراں حکومت اس افسوس ناک واقعہ کے زمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچائے۔‘
جے یو آئی (ف) کے ٹویٹر ہینڈل سے جاری بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ’جے یو آئی کے قائدین پر انتخابات سے قبل اس طرح کے حملے کسی صورت میں قابل قبول نہیں۔‘
جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکریٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے حافظ حمد اللہ پر حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ’ہماری امن پالیسی کو کمزوری سمجھا جا رہا ہے۔ ہماری قیادت و کارکنان کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اس سے پہلے مستونگ میں مجھ پر بھی حملہ ہوا۔‘