پاکستان کے وفاقی دارالحکومت کے مارگلہ پولیس سیشن کے قریب سے سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت نصب کیا گیا کیمرہ چوری ہو گیا ہے۔
یہ واقعہ دو ستمبر کو پیش آیا لیکن اس کی ایف آئی آر 14 دن بعد تھانہ مارگلہ میں درج کی گئی۔
مزید پڑھیں
-
نئی فورسز کے باوجود پشاور میں سٹریٹ کرائمز کیوں بڑھ رہے ہیں؟Node ID: 710256
تھانہ مارگلہ میں 16 ستمبر کو درج کی جانے والی ایف آئی آر کے مطابق ’یہ آئی وی ایس کیمرہ نو ستمبر کو رات سوا 10 بجے بند ہوا۔ جب سیف سٹی ٹیم نے وزٹ کیا تو معلوم ہوا کہ سیف سٹی اسلام آباد پولیس کا کیمرہ موجود نہیں ہے۔‘
پولیس کا موقف ہے کہ ’اس کیمرے کی مالیت ایک لاکھ 20 ہزار روپے ہے اور اسے نامعلوم ملزمان نے چوری کر لیا ہے۔‘
ایف آئی آر سیف سٹی اسلام آباد کے فیلڈ کواڈینیٹر احمد حسن کی مدعیت میں درج کی گئی۔
کیمرہ ایف ایٹ کچہری اور مارگلہ تھانے سے چند کے فاصلے پر نصب تھا۔
سیف سٹی پولیس کے کواڈینیٹر احمد حسن نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’یہ کیمرہ سیکٹر ایف 8 مرکز کے قریب نصب تھا۔‘
انہوں نے واقعے کے 14 دن بعد ایف آئی آر درج کرنے سے متعلق سوال پر کہا کہ ’ہم اس واقعے کے بارے میں داخلی سطح پر چھان بین کر رہے تھے اور اب اس ایف آئی آر پر ہونے والی کارروائی کی تفصیل متعلقہ تھانہ ہی بتا سکے گا۔‘
![](/sites/default/files/pictures/September/43881/2023/whatsapp_image_2023-09-20_at_3.12.54_pm_1.jpeg)
دوسری جانب اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے اردو نیوز کے رابطہ کرنے پر مختصر جواب دیا کہ ’پولیس کا موقف وہی ہے جو ایف آئی آر میں درج ہے۔‘
سیف سٹی کیمرے کیسے کام کرتے ہیں؟
دیگر بڑے شہریوں کی طرح دارالحکومت اسلام آباد کے اہم مقامات پر بھی سیف سٹی پروجیکٹ کے کیمرے نصب ہیں جن کی مانیٹرنگ سیف سٹی پولیس کرتی ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/September/43881/2023/ict_cameras.jpg)