غیرملکی کارکنان کو سکول میں رہائش فراہم کرنے پر پابندی
سکول میں سیکیورٹی گارڈ صرف سعودی ہونا چاہیے۔ (فوٹو: اخبار 24)
وزارت تعلیم کی ریاض برانچ نے غیرملکی کارکنان کو سکولوں میں رہائش فراہم کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔
اخبار 24 کے مطابق وزارت تعلیم نے تمام سکولوں کو تحریری طور پر ہدایت جاری کی ہے کہ ’سکولوں کی عمارتوں میں کسی بھی قیمت پر غیرملکی کارکنان کو نہ ٹھہرایا جائے اور اس حوالے سے پہلے سے موجود پابندی کا سختی سے احترام کیا جائے۔‘
وزارت تعلیم نے توجہ دلائی ہے کہ ’سکولوں کی عمارتوں میں کارکنان کو ٹھہرانا قانون کی خلاف ورزی ہے۔
وزارت تعلیم نے تاکید کی ہے کہ ’اس سلسلے میں چوکیدار کی رہائش کے ضوابط کی پابندی کی جائے۔‘
وزارت تعلیم نے جو تحریری ہدایات جاری کی ہیں ’اس میں اس امر کی جانب توجہ مبذول کرائی گئی ہے کہ سکولوں کے چوکیداروں کی رہائش کے ضوابط کے حوالے سے خلاف ورزیاں مشاہدے میں آئی ہیں۔ علاوہ ازیں یہ بھی دیکھا گیا ہےکہ سکولوں کے بعض کارکنان چوکیداروں کی رہائش کے نظام سے ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں۔‘
وزارت تعلیم نے گزشتہ سال سکولوں کی چوکیداروں سے متعلق جو انشیٹو لیا تھا اس میں خواتین و حضرات چوکیداروں کے بارے میں کچھ شرائط مقرر کی تھیں۔
وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ ’اس حوالے سے اہم شرط یہ تھی کہ گارڈ مرد ہو یا عورت سعودی ہو۔ ثانوی تک تعلیم یافتہ ہو۔ کم از کم پڑھنا لکھنا جانتا یا جانتی ہو۔‘
وزارت نے شرائط کے حوالے سے مزید بتایا کہ ’خواتین امیدوار کی عمر 35 برس جبکہ مرد چوکیدار کی عمر کم از کم 25 سال ہو اور اچھے کردار کے مالک ہوں۔ ایمان داری اور عزت آبرو سے متعلق کسی کیس میں سزا یافتہ نہ ہو۔ اس کے علاوہ اسے کسی سرکاری ادارے سے برطرف نہ کیا گیا ہو۔‘
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں