Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وزیر خارجہ نے فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنائے جانے کو مسترد کردیا

سعودی وزیر خارجہ نے کہا ’تمام فریقوں کو انسانی عالمی قوانین کا احترام کرنا چاہئے‘۔(فائل فوٹو: اے ایف پی) 
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کے سنیچر کو فلسطین کی صورتحال پر امریکہ، مصر، قطر، اردن کے ہم منصبوں اور یورپی یونین  کی خارجہ پالیسی کے سربراہ سے ٹیلی فون پر رابطے ہوئے ہیں۔ 
 شہزادہ فیصل بن فرحان نے امریکی وزیرخارجہ انتونی بلنکن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ 
 خبررساں ایجنسی ایس پی اے اور عرب نیوز کے مطابق ٹیلی فونک رابطے میں غزہ اور اس کے گردونواح کی تازہ ترین صورتحال اور وہاں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو فوری طورپر روکنے کےلیے کام کرنے کی ضرورت پربات چیت کی گئی۔ 
سعودی وزیرخارجہ نے ٹیلی فونک رابطے میں کہا کہ ’سعودی عرب غیر مسلح فلسطینیوں کو کسی بھی طرح سے نشانہ بنانے کو مسترد کرتا ہے‘۔
انہوں نے کشیدگی میں اضافے کو روکنے اور’تمام فریقوں کو بین الاقوامی انسانی  قوانین کا احترام کرنے کی ضرورت پر زور د یا۔ 
شہزادہ فیصل بن فرحان نے صورتحال کو پرسکون کرنے اور مزید تشدد سے بچنے کے لیے  مربوط کوششوں کی ضرورت پر بھی زوردیا۔
 مصری وزیر خارجہ سامح شکری اوراردن کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ ڈاکٹر ایمن الصفدی سے رابطے کے دوران غزہ اور اس کے گرد ونواح کی صورتحال میں تازہ ترین پیش رفت اور کشیدگی روکنے کے لیے مشترکہ اقدامات تیز کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
 قطری وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی سے ٹیلی فون پر رابطے میں غزہ کی صورتحال اور کشیدگی روکنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں امریکی محکہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ’ وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ٹیلی فونک رابطے میں فلسسطینی اتھارٹی پر مغربی کنارے میں امن و استحکام بحال کرنے پر زور دیا‘۔
ترجمان نے کہا کہ ’بلنکن نے حماس کی جانب سے اسرائیل کے خلاف ’دہشت گرد حملوں‘ کی مذمت کا اعادہ کا اور خطے کی تمام قیادت پر زور دیا کہ وہ ان حملوں کی مذمت کریں۔
فلسطینی خبر رساں ادارے وفا کے مطابق محمود عباس نے امریکی وزیر خارجہ کو بتایا کے فلسطینیوں کے ساتھ ’ناانصافی‘ اسرائیل کے ساتھ تنازع کو’ دھماکہ خیز صورتحال‘ کی طرف لے جارہی ہے۔

شیئر: