Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اپنے ٹاپ آرڈر پر پورا اعتماد ہے: ہیڈ کوچ پاکستان کرکٹ ٹیم

گرانٹ بریڈبرن نے کہا کہ ’ورلڈ کپ سے قبل ہمارے ٹاپ تھری بیٹرز نے سب سے زیادہ رنز بنائے تھے۔‘ (فائل فوٹو: پی سی بی)
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گرانٹ بریڈبرن کا کہنا ہے کہ ٹیم کا مسلسل ناکام ہوتا ٹاپ آرڈر اُن کے لیے پریشانی کا باعث نہیں ہے۔
پیر کو انڈیا میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے گرانٹ بریڈبرن نے کہا کہ ’دیکھیں ہمیں اپنے ٹاپ آرڈ پر پورا اعتماد ہے، ہمیں معلوم ہے کہ وہ کسی موقع پر چل جائے گا اور ہمیں یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ ہمیں پارو پلے کے اوورز میں وہ نہیں مل رہا جو ہم چاہتے ہیں۔‘
خیال رہے پاکستان کے اوپننگ بیٹرز گذشتہ کئی میچوں سے زیادہ رنز سکور نہیں کر پا رہے ہیں اور پچھلے پانچ میچوں میں ٹیم کے اوپنرز کے درمیان سب سے بڑی شراکت داری صرف 35 رنز کی ہے۔
جمعے کو نیدرلینڈز کے خلاف میچ میں فخرزمان 12 اور امام الحق صرف 15 رنز بنا سکے تھے۔
سنہ 2018 میں زمبابوے کے خلاف 210 رنز بنانے والے بیٹر فخر زمان کا پچھلی 11 اننگز میں سب سے زیادہ سکور 33 رنز ہے۔
منگل کو پاکستان ورلڈ کپ میں اپنا دوسرا میچ سری لنکا کے خلاف کھیلے گا۔ ٹیم کے ہیڈ کوچ نے ٹاپ آرڈر کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ’ورلڈ کپ سے قبل ہمارے ٹاپ تھری بیٹرز نے سب سے زیادہ رنز بنائے تھے۔‘
انہوں نے اگلے میچ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’سری لنکا ایک ایسی ٹیم ہے جس سے ہم حالیہ دنوں میں اچھی طرح واقف ہوئے ہیں اور ہمیں یہ بھی پتہ ہے کہ گذشتہ ایک برس میں وہ وائٹ بال کرکٹ میں ہم سے آگے رہے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم سری لنکن ٹیم کی بیٹنگ کی صلاحیتوں کو عزت دیتے ہیں اور ہم کل اُن کا سامنا کرنے کو تیار ہیں۔‘

سری لنکا کے بیٹنگ کوچ نوید نواز کا کہنا ہے کہ دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کی طاقت اور کمزوریوں سے واقف ہیں۔ (فائل فوٹو: آئی سی سی)

دوسری جانب سری لنکا کے بیٹنگ کوچ نوید نواز نے اپنے بولرز کو پاکستان کے میچ سے قبل مثبت سوچ رکھنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ جنوبی افریقہ کے خلاف پچھلے میچ میں ان کے بولرز نے مجموعی طور ہر 428 رنز دیے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہاں زیادہ تر بیٹنگ کے لیے سازگار پچز ہوں گی اس لیے ہمیں جنوبی افریقہ کے میچ کے حوالے سے سوچنا ہوگا کہ ہم بہتر پرفارم کر سکتے تھے۔‘
گرین شرٹس کی تعریف کرتے ہوئے نوید نواز نے کہا کہ ’میرے خیال میں پاکستان ایک مضبوط حریف ہے۔ ہم پاکستان کے خلاف حال ہی میں کھیل چکے ہیں تو دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کی طاقت اور کمزوریوں سے واقف ہیں۔‘

شیئر: