Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

61 ہزار سعودی شہریوں نے حکومتی با اختیار بنانے کے پروگرام سے فائدہ اٹھایا

سعودی عرب میں بے روزگاری کی مجموعی شرح 4.9 فیصد تک کم ہو گئی ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں 61 ہزار سے زیادہ شہریوں نے حکومتی  با اختیار بنانے کے پروگرام سے فائدہ حاصل کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ پروگرام جو ملازمت کے مواقع، تربیت اور ان کی معاشی اور زندگی کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے بنائے گئے منصوبوں کے لیے سپورٹ فراہم کرتے ہیں۔
سعودی عرب کی انسانی وسائل اور سماجی ترقی کی وزارت کے مطابق 2023 کی تیسری سہ ماہی کے اختتام تک اس اعداد و شمار میں 51 ہزار 130 سے زیادہ بینیفشریز اور 10 ہزار 600 معاشی کیٹاگری شامل ہیں۔
سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات کی اکتوبر کے اوائل میں جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف گیا گیا تھا کہ اس سال کی دوسری سہ ماہی میں سعودی عرب میں بے روزگاری کی مجموعی شرح 4.9 فیصد تک کم ہو گئی ہے۔
وزارت کے مطابق اقتصادی ٹریک میں فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد تیسری سہ ماہی کے لیے 48 ہزار 510 بینیفشریز  کے مقررہ ہدف سے تجاوز کر گئی ہے۔
بااختیار بنانے کے یہ انییشیٹوز حکومت کی وسیع کوششوں کا حصہ ہیں اور ان کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے: روزگار، معاشی اور بحالی۔
روزگار کے سیکشن میں انیشیوز میں ملازمت کے تربیتی پروگرام اور ملک بھر میں جاب فورمز میں شرکت کے مواقع شامل ہیں۔
اقتصادی ٹریک کاروباری کام اور پیداواری منصوبوں کے لیے مالی اور غیر مالی مدد فراہم کرتا ہے۔
تیسرا حصہ بینیفشریز کے لیے زندگی اور معاشی حالات کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کے علاوہ  صحت، نفسیاتی اور سماجی بحالی کی پیشکش کرتا ہے۔
سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات کے دوسری سہ ماہی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی شہریوں میں بے روزگاری کی شرح پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 0.2 فیصد پوائنٹس کی کمی سے 8.3 فیصد پر آ گئی ہے۔
سعودی خواتین میں بے روزگاری کی شرح پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں 0.4 فیصد کم ہوکر 15.7 فیصد ہو گئی جب کہ دوسری سہ ماہی میں سعودی مردوں کی شرح 4.6 فیصد پر برقرار رہی۔
رپورٹ میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ 95.3 فیصد بے روزگار سعودی شہریوں کے لیے نجی شعبے میں ملازمت کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
سعودی وژن 2030 کا مقصد دہائی کے آخر تک بے روزگاری کی شرح کو سات فیصد تک کم کرنا ہے جس میں خواتین کی افرادی قوت میں شرکت کی شرح 30 فیصد متوقع ہے۔
ایک اور اہم پیش رفت میں جس کا مقصد پرائیویٹ سیکٹر میں افرادی قوت کی ترقی کو تقویت دینا ہے، وزارت نے گزشتہ ماہ ایک قرارداد جاری کی جس میں یہ لازمی قرار دیا گیا تھا کہ 50 یا اس سے زیادہ ملازمین والے ادارے ہر سال  قوی پلیٹ فارم کے ذریعے اپنے تربیتی ڈیٹا کو ظاہر کریں۔
اس قرارداد کو نجی شعبے کی کمپنیوں کے اندر تربیتی پروگراموں کو بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جس میں ملازمین کی مہارتوں اور مجموعی کارکردگی کو بڑھانے پر توجہ دی گئی ہے۔
اس کا مقصد واضح قومی تربیتی ڈیٹا فراہم کرنا، افرادی قوت کی کارکردگی کو بڑھانا اور لیبر مارکیٹ کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے ملازمین کی تربیت میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

شیئر: