Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آج ن بھی یہاں ہے اور ش بھی یہیں کھڑی ہے: مریم نواز

مینار پاکستان لاہور پر مسلم لیگ ن کے جلسے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کی سینیئر نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ جو لوگ کہتے تھے کہ ’ن میں سے شین نکل جائے گی وہ دیکھیں لیں کہ آج ن بھی یہاں ہے اور ش بھی۔‘
اس موقع پر انہوں نے حمزہ شہباز کا ہاتھ پکڑ کر ہوا میں بلند کیا۔ 
اس سے قبل مینار پاکستان جلسے میں شرکت کے لیے سابق وزیراعلٰی پنجاب حمزہ شہباز بھی سٹیج پر پہنچے تھے۔ 
خواتین کے لیے پنڈال میں الگ سے جگہ بنائی گئی ہے۔ جبکہ جلسہ گاہ کی فضائی نگرانی بھی جاری ہے۔ وقفے وقفے سے فضا میں ہیلی کاپٹر نمودار رہے رہیں۔
اسی طرح دو سیسنا طیارے بھی پھول نچھاور کرنے کے لیے جلسہ گاہ کے اوپر پرواز کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
مریم اورنگ زیب جلسے کی نظامت کے فرائض سرانجام دے رہی ہیں۔ لیگی رہنما وقفے وقفے سے خطاب بھی کر رہے ہیں جبکہ مرکزی سٹیج سے پارٹی ترانے اور نغمے نشر کیے جا رہے ہیں۔
مختلف نغموں پر رقص کے لیے پروفیشنل ٹیمیں بھی سٹیج پر دکھائی دے رہی ہیں۔ تقریباً پاکستان کی سبھی زبانوں میں نغمے چلائے جا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف چار سال بعد برطانیہ سے براستہ دبئی واپس وطن پہنچے ہیں۔
ان کی آمد پر مسلم لیگ ن نے لاہور مینار پاکستان پر ایک بڑے جلسے کا اہتمام کیا ہوا ہے جس کی گذشتہ چند روز سے تیاریاں جاری تھیں۔

مسلم لیگ ن کا دعویٰ ہے کہ جلسے کے میدان میں 40 ہزار کرسیاں لگائی گئی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

مسلم لیگ ن کا دعویٰ ہے کہ جلسے کے میدان میں 40 ہزار کرسیاں لگائی گئی ہیں۔ ملک کے دور دراز علاقوں سے لوگوں کی جلسے میں شرکت کے لیے روانگی ایک روز قبل ہی شروع ہو گئی تھی جبکہ کئی قافلے لاہور پہنچے  ہیں۔
کراچی سے دو خصوصی ٹرینیں چار ہزار کے قریب کارکنوں کو لے کر آج شام لاہور پہنچیں جبکہ گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا سے سینیٹر عباس آفریدی کی قیادت میں قافلے رات کو ہی جلسہ گاہ پہنچ گئے تھے۔ 
مسلم لیگ ن نے نواز شریف کی آمد پر ایک نیا ترانہ بھی جاری کیا ہے جبکہ میڈیا پر اس جلسے کی بڑے پیمانے پر تشہیری مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔
دوسری طرف لاہور کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جلسے کی سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں اور ٹریفک پلان بھی تشکیل دے دیا گیا ہے۔
16 مقامات پر پارکنگ کے انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ پولیس کے مطابق 10 ہزار سے زائد اہلکار جلسے کے اطراف میں ڈیوٹی پر تعینات ہیں۔

شیئر: