سعودی وزیر دفاع کا دورہ امریکہ، غزہ میں ’فوری‘ جنگ بندی کی ضرورت پر زور
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے غزہ میں شہریوں تک امداد بڑھانے کی اجازت پر بات چیت کی۔ (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے امریکہ کے دورے کے دوران امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سولیوان کے ساتھ ملاقات میں غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق پیر کو امریکی نیشنل سکیورٹی کے مشیر جیک سولیوان کے ساتھ ملاقات میں شہزادہ خالد بن سلمان نے لڑائی کے فوری خاتمے کے سعودی عرب کے مطالبے کو دہرایا۔
شہزادہ خالد بن سلمان نے ملاقات کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’میں نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت، شہریوں کے تحفظ، انسانی امداد کی اجازت اور امن عمل کو بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔‘
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے ’غزہ کے لوگوں کے لیے فوری طور پر شہریوں تک امداد کو بڑھانے پر بات چیت کی۔‘
بیان مین مزید کہا گیا کہ شہزادہ خالد بن سلمان اور جیک سولیوان نے حالیہ مہینوں میں سعودی عرب اور امریکہ کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کے تحت فلسطین اور اسرائیل کے درمیان پائیدار امن کی ضرورت پر زور دیا۔
گذشتہ ہفتے اسرائیلی فوج نے غزہ میں زمینی پیش قدمی کی اور حماس کو ختم کرنے کا عہد کیا ہے جس نے 7 اکتوبر کو حملہ کر کے 14 سو سے زائد اسرائیلیوں کو ہلاک کیا جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ اس کے جواب میں اسرائیل نے غزہ پر فضائی حملے کر کے آٹھ ہزار سے زائد افراد کو ہلاک کیا جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔
شہزادہ خالد بن سلمان اور جیک سولیوان نے ’تنازعے کو بڑھانے والے ریاستی یا غیر ریاستی عناصر کو روکنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔‘
صدر جو بائیڈن کے مشیر نے پیر کو امریکی دارالحکومت پہنچنے پر شہزادہ خالد بن سلمان اور ان کے وفد کا استقبال کیا اور ’سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان دفاعی شراکت داری کو مضبوط کرنے کی کوششوں پر بات کی۔‘
گذشتہ ہفتے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹیلیفون پر رابطہ کیا تھا اور غزہ کی صورتحال پر گفتگو کی تھی۔ سعودی ولی عہد نے امریکہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ فوری طور پر اسرائیل کے فوجی آپریشن کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔